گرمی کی شدت سے پریشان عوام کیلئے ضلعی سطح پر قائم ’ہیٹ اسٹروک کیمپ‘ کو مزید فعال کیا جائیگا ،شرجیل انعام میمن

پیر 29 جون 2015 15:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ بلدیات کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی سمیت صوبے بھر میں گرمی کی شدت سے پریشان عوام کے لئے ضلعی سطح پر قائم ”ہیٹ اسٹروک کیمپ“ کو مزید فعال کیا جائے گا اور ان میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف، ادویات، پانی، برف سمیت تمام ضروریات کی اشیاء کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ کراچی میں تمام رفاہی پلاٹس، سرکاری زمینوں اور چائنہ کٹنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی اور اس میں ملوث ناظمین اور سرکاری ملازمین کے کیسز کو اینٹی کرپشن میں بھیجا جائے گا۔اس ماہ سے کے ایم سی، واٹر بورڈ اور تمام ڈسٹرکٹ ملازمین کی تنخوائیں صرف سندھ بینک کے ذریعے ادا کی جائیں گی اور جن ملازمین نے تاحال سندھ بینک میں اکاؤنٹس نہیں کھلوائیں ہیں ان کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کو ملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

آئندہ دو روز میں محکمہ بلدیات اور اس کے ماتحت اداروں میں موجود گھوسٹ ملازمین کی تیار کردہ فہرستیں صوبائی وزیر بلدیات پریس کانفرنس کے ذریعے عوام کے سامنے پیش کریں گے ۔تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت محکمہ بلدیات کا ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس مین سیکرٹری بلدیات سندھ عمران عطا سومرو، ایڈمنسٹریٹر کراچی روشن علی شیخ، ایم ڈی واٹر بورڈ سید ہاشم رضا زیدی، سنئیر ڈائریکٹر میونسپل سروسز مسعود عالم، تمام ڈسٹرکٹ کے ڈپٹی کمشنرز، تمام ڈسٹرکٹ کے ایڈمنسٹریٹرز اور میونسپل کمشنرز، چیف انجنئیرز اور دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔

اجلاس میں شہر میں حالیہ شدید گرمی کے باعث جاں بحق ہونے والوں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے محکمہ بلدیات کے تحت کراچی کے تمام اضلاع میں قائم کئے جانے والے ”ہیٹ اسٹروک کیمپ“ کی تفصیلات طلب کیں اور اس کے انتظامات سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے سیکرٹری بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی تمام سرکاری اسپتالوں اور تمام ڈسٹرکٹ میں مرکزی شاہراہوں اور محلوں میں ”ہیٹ اسٹروک کیمپ“ قائم کئے جائیں اور ان میں تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے تمام ہیٹ اسٹروک سینٹرز کی مانٹرنگ کے لئے ایڈمنسٹریٹرز اور ڈپٹی کمشنرز کو پابند کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں وہ روزانہ کی بنیاد پر ہیٹ سینٹرز کی رپورٹ صوبائی وزیر، سیکرٹری بلدیات اور محکمہ صحت کو ارسال کریں گے۔اجلاس میں کے ایم سی، واٹر بورڈ اور تمام ڈسٹرکٹ کے ملازمین کے اکاؤنٹس کی سندھ بینک میں منتقلی کی رپورٹ بھی پیش کی گئی اور تمام ایڈمنسٹریٹرز نے اپنے اپنے ڈسٹرکٹ کے ملازمین کے حوالے سے رپورٹ پیش کی۔

صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ چونکہ چار ماہ قبل ہی اس بات کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا تھا کہ جون 2015 کے بعد سے محکمہ بلدیات کے کسی بھی ملازم کو سندھ بینک کے علاوہ تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جائے گی اور جن جن ملازمین نے اب تک سندھ بینک میں اپنے اکاؤنٹس نہیں کھلوائیں ہیں ان کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کے خلاف محکمہ ذاتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ماہ کے ایم سی، واٹر بورڈ اور تمام ڈی ایم سیز کے ملازمین کی تنخوائیں صرف سندھ بینک کے ذریعے ہی ادا کی جائیں گی اورجن ملازمین نے تاحال سندھ بینک میں اکاؤنٹس نہیں کھلوائیں ہیں ان کو شوکاز نوٹس جاری کرکے ان کو ملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔ شرجیل میمن نے کہا کہ وہ آئندہ دو روز میں محکمہ بلدیات اور اس کے ماتحت اداروں میں موجود گھوسٹ ملازمین کی تیار کردہ فہرستیں پریس کانفرنس کے ذریعے عوام کے سامنے پیش کردیں گے اور تمام گھوسٹ ملازمین جن میں گریڈ 19 سے گریڈ 1تک کے ملازمین شامل ہیں ان کو ملازمتوں سے فارغ کردیا جائے گا۔

اجلاس میں شہر میں پانی کی فراہمی کی صورتحال کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا اور شہر میں پانی کی مفت ٹینکرز کے ذریعے فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ایم ڈی واٹر بورڈ کو سختی سے ہدایات جاری کی گئی۔ اجلاس میں ٹینکرز مافیا اور ہائیڈرینٹ مافیا کی جانب سے عوام کو پریشان کئے جانے کا بھی صوبائی وزیر نے سختی سے نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری بلدیات اور ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ اس سلسلے میں واٹر ٹینکرز کی تمام ایسوسی ایشنز سے فوری طور پر ملاقات کریں اور ضابطہ اخلاق مرتب کریں اور اس سلسلے میں تمام واٹر ہائیڈرینٹ جہاں پہلے سے ہی واٹر بورڈ کے افسران تعینات ہیں وہاں بھی عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔

انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو سختی سے ہدایات دیں کہ شہر بھر کی مساجد اور اسپتالوں میں بلاتعطل ٹینکرز کے ذریعے پانی کی فراہمی کو 24 گھنٹے تک جاری رکھا جائے اور اس میں کسی بھی قسم کی کوتاہی کو وہ برداشت نہیں کریں گے۔اجلاس میں صوبائی وزیر نے تمام ڈپٹی کمشنرز، ایڈمنسٹریٹرز اور چیف انجنئیرز کو بھی ہدایات دیں کہ وہ پانی کی فراہمی کے سلسلے میں اپنے اپنے ڈسٹرکٹ میں روزانہ کی بنیادوں پر وزٹ کریں گے اور عوامی مسائل کو فوری طورپر موقع پر حل کرنے کے لئے اقدامات کریں گے۔

شرجیل میمن نے کراچی میں تمام رفاہی پلاٹس، سرکاری زمینوں اور چائنہ کٹنگ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی ہدایات جاری کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایات دیں کہ اس میں ملوث ناظمین اور سرکاری ملازمین کے کیسز کو فوری طور پراینٹی کرپشن میں بھیجیں۔صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے اس موقع پر شہر میں صفائی ستھرائی بالخصوص سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے اور مساجد، امام بارگاہوں اور اسپتالوں کے اطراف صفائی کے خصوصی انتظامات کو یقینی بنانے پر زور دیا اور کہا کہ وہ خود شہر بھر میں آئندہ 24 گھنٹوں کے بعد سرپرائیز وزٹ کا سلسلہ شروع کریں گے جبکہ انہوں نے سیکرٹری بلدیات اور ایڈمنسٹریٹر کراچی کو بھی ہدایات دیں کہ وہ بھی شہر بھر کے تمام اضلاع میں سرپرائز وزٹ کا سلسلہ شروع کریں اور جن علاقوں میں صفائی ستھرائی اور دیگر مسائل پائے جائیں گے ان افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔

متعلقہ عنوان :