صدر السیسی کے حامیوں کے ساتھ افطار کی مْمانعت کا فتویٰ ،ملک میں نئی بحث چھڑ گئی

پیر 29 جون 2015 16:12

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء)مصرکی اخوان المسلمون کے ایک رہ نما کی جانب سے فوجی پس منظر رکھنے والے متنازعہ صدر عبدالفتاح السیسی کے حامیوں کے ساتھ روزہ افطار کرنے کی ممانعت کا فتویٰ آنے کے بعد ملک میں ایک نئی بحث چھڑگئی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصرمیں دارالافتاء کے زیر انتظام تکفیری فتویٰ کی مانیٹرنگ کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اخوان المسلمون کے مفرور لیڈر محمد عبدالمقصود کی جانب سے ایک متنازعہ فتویٰ سامنے آیا ہے جس میں صدر فتاح السیسی کے حامیوں اور ان کے عزیزو اقارب کے ساتھ افطار کو شرعا حرام قرار دیا گیا ہے۔

مصری دارالافتاء نے اخوان المسلمون کے رہ نما کے فتوے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مصری عوام میں پھوٹ ڈالنے کی سازش سے تعبیر کیا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ماہ صیام محبت بانٹنے اور صلہ رحمی عام کرنے کا مہینا ہے جبکہ اخوان المسلمون جیسی منحرف تنظیموں کی جانب سے عوام الناس میں پھوٹ ڈالنے کی مذموم کوششیں بابرکت مہینے میں بھی جا رہی ہیں۔

خیال رہے کہ مصر میں جولائی 2013ء کے فوجی انقلاب اور اخوان المسلمون کے مقرب منتخب صدر ڈاکٹر محمد مرسی کا تختہ الٹے جانے کے بعد اخوان المسلمون زیرعتاب ہے۔ جماعت کی صف اول کی قیادت جیلوں میں قید ہے جہاں انہیں معمولی مقدمات میں پھانسی جیسی سنگین نوعیت کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ اس کیباوجود مصری حکومت کو شکوہ ہے کہ اخوان المسلمون صلہ رحمی کی قائل نہیں ہے۔