وفاقی بجٹ 2015-16میں ٹیکسٹائل سیکٹر پر عائد مزید ٹیکسز ،توانائی کے بحران کے باعث کاٹن انڈسٹری میں بڑی تشویش پائی جا رہی ہے،احسان الحق

پیر 29 جون 2015 17:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) پاکستان کاٹن جنرزفورم کے چیئرمین احسان الحق نے کہاہے کہ وفاقی بجٹ 2015-16 میں ٹیکسٹائل سیکٹر پر عائد مزید ٹیکسز اور توانائی کے بحران کے باعث کاٹن انڈسٹری میں بڑی تشویش پائی جا رہی ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار ٹیکسٹائل سیکٹر پر عائد ٹیکسوں میں فورا کمی کے ساتھ ساتھ اس سیکٹر کو توانائی کی بھی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائیں تاکہ ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں حقیقی بہتری سامنے آ سکے۔

پیرکو جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل اورکاٹن سیکٹر سے متعلقہ تمام تنظیموں میں ٹیکسٹائلز کی کم ہوتی ہوئی برآمدات کے باعث پائی جانے والی تشویش سے کاروباری سرگرمیوں میں دن بدن مندی کا رجحان سامنے آ رہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ قبل ازیں توقع ظاہر کی جا رہی تھی کہ پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے باعث پاکستانی کاٹن ایکسپورٹس میں غیر معمولی اضافے کا رجحان سامنے آئے گا لیکن حکومتی پالیسیوں کے باعث ٹیکسٹائل ایکسپورٹس میں مسلسل کمی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے باعث زر مبادلہ کے ذخائر میں ہونے والی کمی کو مہنگے قرضے لے کر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچانے کے دعوے کیے جا رہے ہیں جبکہ حقیقت میں یہ چاہیے تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر مہنگے قرضوں کے بجائے برآمدات سے حاصل ہونے والی زرمبادلہ کے ذخائر سے بھرے جاتے۔

متعلقہ عنوان :