سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے پالیسی بورڈ نے اسٹاک مارکیٹ میں بک بلڈنگ کے ذریعے حصص کے فروخت کو مزید شفاف اور سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ موقع دینے کے لئے بلڈنگ ریگولیشن 2015ء کی منظوری دیدی

پیر 29 جون 2015 18:39

اسلام آباد ۔ 29 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے پالیسی بورڈ نے اسٹاک مارکیٹ میں بک بلڈنگ کے ذریعے حصص کے فروخت کو مزید شفاف اور سرمایہ کاروں کو زیادہ سے زیادہ موقع دینے کے لئے بلڈنگ ریگولیشن 2015ء کی منظوری دے دی ہے۔ نئے قوائد میں اسٹاک مارکیٹ میں ہونے والی آئی پی اوز کے لئے بک بلڈنگ کے طریقہ کار کو مزید واضح اور آسان کیا گیا ہے اور چھوٹے سرمایہ کار بھی اس میں شامل ہو سکیں گے۔

اس سے پہلے اسٹاک مارکیٹ میں آئی پی او کے لئے بک بلڈنگ کا طریقہ کار 2008ء میں اسٹاک مارکیٹ لسٹنگ ریگولیشن میں ترامیم کر کے متعارف کروایا گیا تھا۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بک بلڈنگ کے ذریعے لسٹنگ کرنا ایک مروج طریقہ کار ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں بک بلڈنگ متعارف ہونے کے بعد اب تک کل 33 آئی پی اوز ہوئے جن میں سے 22 آئی پی اوز بک بلڈنگ کے ذریعے کئے گئے۔

مزید ازاں بک بلڈنگ کے موجودہ ریگولیشن جو لسٹنگ کے قوائد کا حصہ ہیں، مکمل طور پر نافذ العمل نہیں ہو رہے تھے، جس کی وجہ ان قواعد کا بک رنرز پر اطلاق نہ ہونا اور ان کی خلاف ورزی پر کسی سزا کے قواعد نہ ہونا تھا۔ بک بلڈنگ کے طریقہ کار میں مزید شفافیت اور بہتری لانے کے لئے موجودہ ریگولیشن کی تبدیلی ضروری تھی اور ایسے قوائد کا نافذ ہونا ضروری تھا جو براہ راست ایس ای سی پی کی جانب سے نافذ ہوں۔

نئے ریگولیشن کا اطلاق بک رنرز پر بھی ہو گا جبکہ نئے ریگولیشن کے مطابق بک رنرزکا ایس ای سی پی کے ساتھ رجسٹر ہونا لازمی ہے۔ بک بلڈنگ کے نئے رولز کے مطابق آئی پی او کے لئے جاری کئے جانے والے حصص کی کم ازکم تعداد ڈھائی کروڑ ہونی چاہئے جبکہ ایک سنگل سرمایہ کار بک بلڈنگ کے لئے جاری شدہ حصص کے زیادہ سے زیادہ 10 فیصدحصص تک کی بولی لگا سکے گا۔

اسی طرح پیبلک آفرنگ کے لئے آنے والی کمپنی سے منسلک کمپنیاں یا اس گروپ سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں بک بلڈنگ کے لئے پیش کئے گئے حصص کے پانچ فیصد تک حصص کی بولی لگا سکیں گی۔ بک بلڈنگ کا عمل کم از کم دو روز تک جاری رہے گا جبکہ بولی کے آخری دن چار بجے کے بعد کوئی بولی دہندہ بولی واپس نہیں لے سکے گا اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی کی جا سکے گی۔

بک بلڈنگ ریگولیشن 2015ء کے تحت اب بک بلڈنگ کروانے والی کمپنی کا پراسپیکٹس صرف ایک بار ہی شائع کیا جائے گا۔ ان قواعد میں بک بلڈنگ کی نیلامی میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کی رجسٹریشن کے اصول بھی فراہم کئے گئے ہیں جبکہ آئی پی اوز کی جانچ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی کرئے گی ۔ نئے قواعد کے تحت سرمایہ کاروں کی جانب سے بولی میں لگائے جانے والے سرمائے کی فراہمی کی ذمہ داری ان بک رنرز پر ہو گی جبکہ بک رنرز کوغیر ملکی سرمایہ کاروں کی بولی منظور کرنے سے پہلے منظوری حاصل کرنی ہو گی۔ نئے قواعد کے تحت منافع کی اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء فراہمی بھی کی جا سکے گی۔

متعلقہ عنوان :