سوئٹزرلینڈاور لاہور چیمبر کا تجارتی و معاشی تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق

پیر 29 جون 2015 19:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) سوئٹزرلینڈاور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تجارتی و معاشی تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے مل کر کام کریں گے۔ یہ فیصلہ سوئٹزرلینڈکے سفیر مارک پی جارج اور لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز کے درمیان لاہور چیمبر میں ہونے والی ملاقات کے موقع پر ہوا۔ لاہور چیمبر کے سینئر نائب صدر میاں نعمان کبیر، نائب صدر سید محمود غزنوی اور سابق نائب صدر سکندر ایم خان نے بھی اس موقع پر خطاب کیا جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی اراکین طلحہ طیب بٹ، محمد شہزاد، ظہیر بھٹہ ، رضوان شمسی اور چودھری محمد اسلم بھی اجلاس میں موجود تھے۔

سویٹزرلینڈ کے سفیر نے کہا کہ دونوں ممالک تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے تمام وسائل موجود ہیں جن سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے، سویٹزرلینڈ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والا بڑا ملک ہے اور اسے مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

سفیر نے کہا کہ سویٹزرلینڈ کی بہت سی کمپنیاں پہلے ہی پاکستان میں کامیابی سے کاروبار کررہی ہیں جو یہ ثابت کرنے کے لیے کافی ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے بہترین ملک ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال سویٹزرلینڈ کا ایک وفد پاکستان کا دورہ کرنا چاہتا تھا جو سکیورٹی مسائل کی وجہ سے منسوخ کردیا گیا۔ لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ لاہور چیمبر اور سویٹزرلینڈ کے سفارتخانے کے درمیان مستقل روابط دو طرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کا حجم سویٹزرلینڈ کے حق میں ہے اور یہ بات تشویشناک ہے کہ پاکستان کی سویٹزرلینڈ کو برآمدات تعطل کا شکار ہیں، تجارت کو متوازن کرنے کے لیے دونوں ممالک کو مشترکہ اقدامات اٹھانا ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سویٹزرلینڈ کو برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات، لیدر، برقی آلات، کھیلوں کا سامان اور کارپٹس جبکہ درآمدات میں ٹیکسٹائل مشینری، کیمیکلز، الیکٹرانکس اور گھڑیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویٹزرلینڈ دنیا کی ترقی یافتہ ترین معیشت ہے اور اس کی مشینری، کیمیکلزاور گھڑیوں کی صنعتیں بہت جدید خطوط پر استوار ہیں۔ اعجاز اے ممتاز نے سویٹزرلینڈ کے تاجروں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان کا دورہ کرکے تجارت و سرمایہ کاری کے مواقعوں کا جائزہ لیں۔

متعلقہ عنوان :