قومی وطن پارٹی بہت جلد صوبائی حکومت میں شامل ہوگی،پرویزخٹک

شراکت اقتدارکے تمام فارمولے طے ہوچکے،صوبے کے وسیع تر مفاد کی خاطر سب کو ساتھ لیکر چلیں گے، نیا خیبرپختون خوا بن کر ابھر یگا صوبے میں کرپشن کمیشن کلچر کے نظام کے خاتمے اورنظام کی تبدیلی اور عوام کو بااختیار بنانا ہی پی ٹی ائی کے منشور اور پارٹی مقبولیت کا بعین ثبو ت ہے سہ فریقی اتحاد کی کال عوام نے مسترد کردی،صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گی، وفاقی حکومت نے خیبرپختون خوا حکومت کے ساتھ کئے ہوئے وعدوں کا پاس نہیں رکھا،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکی نوشہرہ میں صحافیوں سے بات چیت

پیر 29 جون 2015 21:50

قومی وطن پارٹی بہت جلد صوبائی حکومت میں شامل ہوگی،پرویزخٹک

نوشہرہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) وزیر اعلی خیبرپختونخو اپرویز خان خٹک نے کہا ہے کہ قومی وطن پارٹی بہت جلد صوبائی حکومت میں شامل ہوگی، شراکت اقتدارکے تمام فارمولے طے ہوچکے ہیں۔صوبے کے وسیع تر مفاد کی خاطر صوبے میں سب کو ساتھ لیکر چلیں گے، پی ٹی ائی کے چیئرمین عمران خان وژن نیا خیبرپختون خوا بن کر ابھر ے گا، عوام نے حالیہ بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کے ووٹ بینک کے اضافے سے ثابت کردیا کہ صوبے میں کرپشن کمیشن کلچر کے نظام کے خاتمے اورنظام کی تبدیلی اور عوام کو بااختیار بنانا ہی پی ٹی ائی کے منشور اور پارٹی مقبولیت کا بعین ثبو ت ہے، اپوزیشن پی ٹی آئی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خائف ہوکر بے وقت کی راگنی الاپ رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ سہ فریقی اتحاد کی کال عوام نے مسترد کردی اور بلدیاتی انتخابات میں بھی عوام نے ماضی میں کرپشن کرنے والی جماعتوں کو مسترد کردیا، پانچ جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن کی نگرانی میں ہورہے ہیں صوبائی حکومت الیکشن کمیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کرے گی،پی ٹی آئی ری پولنگ میں بھی بہتر نتائج دکھائے گی، وفاقی حکومت نے خیبرپختون خوا حکومت کے ساتھ کئے ہوئے وعدوں کا پاس نہیں رکھا اب بھی پانچ سو سے سات سومیگاواٹ بجلی کم دی جارہی ہے اورایک سازش کے تحت عوام کو مشتعل کرنے کے لے پیسکو اور وفاقی حکومت ملکر لوڈشیڈنگ کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

وہ نوشہرہ میں اخبار نویسوں سے خصوصی بات چیت کررہے تھے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میاں جمشید الدین کاکاخیل، صوبائی مشیر برائے ترقی و منصوبہ بندی میاں خلیق الرحمان خٹک، ضلع ناظم کے امیدوار لیاقت خان خٹک اورایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک بھی موجو دتھے۔ پرویز خان خٹک نے کہا کہ صوبے کی ترقی کے لیے قومی وطن پارٹی کوایک بار پھر حکومت میں شامل کررہے ہیں اورا س ضمن میں قومی وطن پارٹی کے چیرمین افتاب احمد خان شیرپاؤ، صوبائی چیرمین سکندر حیات خان شیر پاؤ سے تفصیلی مذاکرا ت کے کئی دور ہوچکے ہیں ۔

پارٹی قیادت نے بھی اس پر مشاورت مکمل کرلی ہے۔ میرا ہرمنٹ صوبے کے عوام کی بہتری کے لیے گزرتا ہے۔ اور صوبائی حکومت پی ٹی ائی کے منشور پر من وعن عمل کرہی ہے جس کے نتائج صوبائی حکومت پر بھر پور اعتماد کے بدولت تحریک انصاف کوبلدیاتی انتخابات میں ملے گئے ہیں۔ صوبے بھر میں تحریک انصاف کو جو مقبولیت ملی اور تحریک انصاف صوبے کی سب سے بڑی سیاست جماعت بن کر ابھری ہے۔

اور صوبے کے دو تہائی وٹرز نے پی ٹی ائی کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔دھاندلی کا واویلاکرنے والی اپوزیشن پارٹیاں خود دھاندلیوں میں ملوث رہی ہیں ۔پی ٹی ائی صوبے کے دو تہائی اضلاع میں اپنی اور اتحادیوں کے ساتھ ملکر حکومتیں قائم کرے گی۔ ضلعی اور مقامی حکومتوں کواتنا بااختیار بنادیا ہے وہ وزیر وں اور وزیر اعلی کے پیچھے نہیں پھیریں گے۔ عوام اپنے تمام مسائل خود حل کریں گے۔

اور چالیس ہزار منتخب عوامی نمائندوں کا امتحان اب شروع ہوگا کہ وہ بہترکارکردگی دیکھائیں۔ کرپشن اور کمیشن تھانہ اور پٹوار کلچر کی بہتری کے لیے کام کریں ۔ اور غریب عوام کا عزت نفس بحال کریں ۔اگر ضلعی حکومتوں نے بہتر کارکردگی دیکھائی تو نہ صر ف ان کومذید اختیارات دیں بلکہ ان کے ترقیاتی فنڈ میں بھی اضافہ کریں گے۔پرویز خان خٹک نے رمضان المبارک کے مہینے میں لوڈ شیڈنگ میں اضافے ائے روز ٹرانسفرمر جلنے اور عوام کے احتجاج پر کہا کہ بجلی کا محکمہ مرکزکے پاس ہے ۔

اورمجھے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وفاقی حکومت ہم سے جو وعدہ کیا وہ اب تک پورا نہیں کیا۔انھوں نے کہا کہ نہ تو ہمیں بجلی کا کوٹہ دیا گیا۔ اور نہ بقایات دئیے اور روزانہ چار سو سے سات سو میگا واٹ بجلی کم دی جارہی جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں کوئی کمی نہیں ارہی ہے۔ دوسری طرف محکمہ واپڈاکاانفراسٹکچر انتہائی فرسود ہ اور پرانا ہے۔ جو بجلی کا لوڈ برداشت کرنے کا قابل ہی نہیں۔

اوریہی وجہ ہے کہ ائے روز گریڈ اسٹیشن اور ٹرانسفر مر جل رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اپنا ملبہ صوبائی حکومت پر نہ ڈالے۔ بجلی چوروں کو پکڑنے کے حوالے سے ہم نے وفاقی حکومت کو بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ اوران کو پولیس اور انتظامیہ فراہم کرنے کی پیش کش کی۔ مگر وفاقی حکومت نے ابھی تک وعدے کے مطابق کوئی فارمولا طے ہیں نہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ عوام کو مذید امتحان نہ لیں ورنہ صوبائی حکومت عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ وفاقی حکومت بجلی سمیت تمام حقوق کے حوالے سے ٹھوس اقدمات اٹھائے اور مشترکہ مفادات کونسل میں ان سفارشات کی منظوری دے۔ورنہ ہم پھر احتجاج پر مجبور ہوجائیں گے۔