منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سید ہاشم رضا زیدی سے ورلڈ بینک کے وفد کی ملاقات

بجلی کے بریک ڈاؤن ،بعض جگہ ،پمپس کی استعداد کار میں کمی کے باعث بھی پانی کی فراہمی میں کمی واقع ہوتی ہے ،دریائے سندھ سے بھی کراچی کیلئے پانی کے کو ٹہ میں اضافہ نا گزیر ہے،ایم ڈی واٹر بورڈ

پیر 29 جون 2015 22:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) منیجنگ ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سید ہاشم رضا زیدی سے ورلڈ بینک کے وفد نے ملاقات کی ، جن میں سینئر سینیٹری انجینئر اینڈریاس روہڈی(Andreas Rohde) ،ماہر معاشیات پیٹر ایلیس(Peter Ellis)، شہناز ارشد،ماہر فراہمی و نکاسی آب جوئیل کولکر(Joel Kolkerzl) ،پروگرام لیڈر Jaafar Friaa اور چیف اکنامسٹ پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ جنوبی فتح آر۔

مامی(Fateh R ۔Mami) بھی شامل تھے،ایم ڈی واٹر بورڈ سید ہاشم رضا زیدی ڈی ایم ڈی پلاننگ مشکورالحسنین پروجیکٹ ڈائریکٹر K-4سلیم صدیقی اور SIIIکے کنسلٹنٹ نے واٹر بورڈ کے میگا پروجیکٹس( واٹراینڈ سیوریج )کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی ، ڈی ایم ڈی پلاننگ مشکور الحسنین ،ڈی ایم ڈی ٹیکنیکل سروسز افتخار احمد خان ،پروجیکٹ ڈائریکٹر K-4سلیم صدیقی ، پی ڈی ،SIII امتیاز مگسی سینئر ڈائریکٹر ریوینو جاوید شمیم ، چیف انجینئر نور محمد چوہان ، سکندر زرداری ، اسد اﷲ خان ،خرم شہزاد، محمد ایوب شیخ،حسن اعجاز کاظمی اور امجد حبیب بھی مو جود تھے ۔

(جاری ہے)

ایم ڈی واٹربورڈ نے بریفنگ میں بتا یا کہ کراچی کی بڑھتی ہو ئی تیز رفتار آبادی اور بغیر منصوبہ بندی کے کثیر المنزلہ عمارات کی تعمیرات، صنعتی ضروریات سمیت اہم اداروں کی بڑھتی ہو ئی پانی کی شدید ضرورت کی وجہ سے پانی کی طلب میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے،پانی کی طلب ورسد میں نمایاں کمی ہے طلب 1100ملین گیلن ہے جبکہ دستیاب پانی 560ملین گیلن ہے جبکہ حب ڈیم خشک ہونے سے 100ملین گیلن پانی کم ہوا، 2006کے بعد اضافی پانی یا سیو ریج کا کو ئی بھی منصوبہ عمل پزیر نہ ہو سکا ،ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن اور بعض جگہ ،پمپس کی استعداد کار میں کمی کے باعث بھی پانی کی فراہمی میں کمی واقع ہوتی ہے جبکہ دریائے سندھ سے بھی کراچی کے لئے پانی کے کو ٹہ میں اضافہ نا گزیر ہے ،گریٹر کراچی منصوبہ آبرسانی K-IV اور سیو ریج پلانS-III کی منظوری ہو چکی ہے اور ان دونوں منصوبوں پر کام کا عملی آغاز کردیا گیا ہےK-IVمنصوبہ کینال ، کنڈیوٹ پر مشتمل ہوگا جو جھمپیر سے شروع ہوگا زیادہ حصہ ملیر کے علاقہ میں ہوگا تاہم ان منصوبوں کے پہلے مر حلہ کو جلد مکمل کر نے کی ضرورت ہے ، وفد کو بتا یا کہ واٹر بورڈ اپنے اخراجات اور تنخواہیں اپنے وسائل سے پور ی کر تا ہے ،واٹر بورڈ کو حکو مت سے کسی بھی قسم کی گرانٹ نہیں ملتی جبکہ تنخواہوں اور آپریٹ ومینٹی ننس (O&M)میں بے تحاشہ اضافہ سے بھی مالی توازن غیر مستحکم ہوا ہے سب سے بڑا خرچ بجلی کا ہے ۔

بریفنگ کے دوران بتا یا گیا کہ گھریلو صارفین سے معمولی بل کی مکمل وصولی نہیں ہو تی اور ٹیرف بھی بہت کم ہے ،جبکہ تمام شہری سہولتوں سے آراستہ کچی آبادیوں کے مکین بھی پانی کا معمولی بل ادا کر نے سے گریزاں ہیں ، غیر قانونی ہائیڈرنٹس ناجائز واٹرکنکشنز بھی پانی کی قلت کا ایک بہت بڑا سبب ہیں جبکہ 2011کے جائیکا ماسٹر پلان اسٹڈی پر بھی عمل کی ضرورت ہے جس میں واٹربورڈ کو ضروری سہولتوں سے آراستہ کر نے کے بارے میں تفصیلی سفارشات موجود ہیں،دھابیجی کا انرجی آڈٹ بھی کرایا جارہا ہے،500ملین گیلن گھریلو سیوریج اور صنعتی فضلہ بغیر ٹریٹ کئے سمندر برد کیا جارہا ہے جس سے سمندر کی آلودگی بڑھ رہی ہے واٹربورڈ کے پرانے ٹریٹمنٹس پلانٹس غیر موثر ہیں تاہم S-IIIمنصوبہ پر عملدرآمد سے پانی ٹریٹ کر کے سمندر میں ڈالا جائیگا ، واٹر بورڈ کی 40سالہ پرانی مشینری(پمپس/ پائپ لائنوں( کی اپ گریڈیشن کی ضرورت ہے تاکہ اس کی استعداد کار میں اضافہ ہو جس کہ وجہ سے20 فیصد پانی ضائع ہونے کا امکان رہتا ہے،SIII کے کنسلٹنٹ اور K-4کے پروجیکٹ ڈائریکٹر سلیم صدیقی نے بھی تفصیلی بریفنگ کے دوران مزید بتایاکہ سرکاری زمین واٹربورڈ کو الاٹ ہوچکی ہے نجی زمین بھی جلد مل جائے گی منصوبہ پرعملی کام تیزی سے جاری ہے K-IVمنصوبہ کراچی میں پانی کی ضروریات کوپورا کرنے کے لئے نہایت ضروری ہے یہ تین مرحلوں میں مکمل ہوگا فیز I سے 260ملین گیلن پانی فراہم ہوگا جو 3سال میں مکمل ہوسکے گا اس کی لاگت 25.5 ارب ہوگی جس کا نصف وفاقی اور صوبائی حکومت فراہم کرے گی کنسلٹینسی ایوارڈ ہونے کے بعد سروے اور ڈیزائننگ کا کام جاری ہے ،دریں اثناء وفدنے نہایت اہمیت کے حامل وضروری فراہمی ونکاسی آب کے دونوں منصوبوں میں گہری دلچسپی لی، قابل عمل تجاویز دیں اور فنی امور سے آگاہی حاصل کی ،اور اس امر کو اہمیت دی کہ ان منصوبوں کی مقررہ وقت پر تکمیل ہوجائے ایم ڈی واٹربورڈ نے توقع ظاہر کی کہ اور ورلڈ بینک ہمدردانہ غور کرتے ہوئے واٹربورڈ سے ممکنہ تعاون پر غور کرے گا تاکہ جس کے لئے فنڈنگ کا جائزہ لیا جائے گا دریں اثناء وفد نے دونوں پروجیکٹس کی بریفنگ پر اطمینان کا اظہار کیا ،واضح رہے کہ اس سلسلہ میں منگل کوایم ڈی واٹربورڈ دونوں منصوبوں کے کنسلٹنٹ سمیت متعلقہ واٹربورڈ افسران سے مزید میٹنگ ہوگی ،وفد نے جائیکا اسٹیڈی ،K-4 اورSIIIمنصوبہ کے لئے نجی زمین کے حصول سینی ٹینشن ،برسانی نالوں سمیت تمام امورمیں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

متعلقہ عنوان :