سندھ ہائی کورٹ کے کورنگی میں مسلم آبادی میں کھولے جانے والا شراب خانے کو بند کرنے کے احکامات

پیر 29 جون 2015 22:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے مسلمانوں کی آبادی میں کھولے جانے والے شراب خانے کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم صادر کردیا۔ کورنگی 48-C مسلمانوں کی آبادی میں شراب خانہ کھولے جانے پر پوری آبادی میں سخت اشتعال تھا۔ جماعت اسلامی نے شراب خانہ کھولے جانے پر سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کا علاقے کی عوام کا زبردست خیرمقدم۔

مسلم آبادیوں میں شراب خانے کسی قیمت برداشت نہیں کریں گے۔ محمد اسلام کی علاقے کی عوام کو مبارکباد۔ تفصیلات کے مطابق کورنگی 48-C میں مسلمانوں کی آبادی میں محکمہ سندھ ایکسائز کے افسران کی ملی بھگت سے شراب خانہ کھول دیا گیا۔ شراب خانے میں مسلمان نوجوانوں کو کھلے عام شراب فروخت کی جارہی تھی۔

(جاری ہے)

جس کا علاقہ کی عوام نے سخت احتجاج کیا اور 48-C کے وفد نے جماعت اسلامی ضلع بن قاسم کے دفتر میں امیر جماعت اسلامی محمد اسلام سے ملاقات کی۔

جماعت اسلامی ضلع بن قاسم کے امیر محمد اسلام نے فوری طور پر امیر زون کورنگی غربی سید آصف علی اور نائب امیر منصور فیروز کو شراب خانہ بند کرائے جانے کے لئے قانونی چارہ جوئی کی ہدایت کی۔ جس پر جماعت اسلامی کی جانب سے ہائی کورٹ میں شراب خانے کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی۔ جماعت اسلامی کی پٹیشن اور ان کے اعتراضات کو قبول کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے فوری طور پر مسلم آبادی میں کھولے جانے والے شراب خانے کو فوری طور پر بند کرنے کے احکامات صادر فرمادیے۔

جماعت اسلامی ضلع بن قاسم کے امیر محمد اسلام، امیر زون کورنگی غربی سید آصف علی، نائب امیر منصور فیروز نے سندھ ہائی کورٹ کے اس فیصلے کا زبردست خیرمقدم کرتے ہوئے اسے عوام کی فتح قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی نمبر 4 پر بھی غیر قانونی شراب خانہ قائم ہے اور یہاں مسلمان نوجوانوں کو بے راہ روی کا شکار کیا جارہا ہے اور کھلے عام شراب فروخت کی جارہی ہے۔ جماعت اسلامی کورنگی نمبر 4 کے شراب خانے کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کرے گی اور ہم مسلمانوں کے علاقوں میں کسی قیمت پر شراب خانے برداشت نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :