سندھ کے مسائل کی اصل ذمہ دار ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ہیں ،قوم ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات کی شفاف طریقے سے چھان بین چاہتی ہے ،حکومت کو ماضی کی طرح اب سنی ان سنی نہیں کرنی چاہئے ،وزیر اعظم کراچی کے مسئلہ پر کراچی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس بلائیں ،تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے سیاست سے بالاتر ہوکر فیصلے کئے جائیں

کراچی کے تین روزہ دورے سے واپسی پر منصورہ میں سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کاکے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر سینیٹر سراج الحق کی کراچی کے تین روزہ دورہ سے واپسی پر منصورہ میں پریس کانفرنس

پیر 29 جون 2015 23:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ کراچی اور سندھ کے مسائل کی اصل ذمہ دار ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی ہیں ۔قوم ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات کی شفاف طریقے سے چھان بین چاہتی ہے ۔حکومت کو ماضی کی طرح اب سنی ان سنی نہیں کرنی چاہئیے اور نہ ہی رات گئی بات گئی والا معاملہ ہونا چاہئے ۔

وزیر اعظم کراچی کے مسئلہ پر کراچی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس بلائیں اور تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے سیاست سے بالاتر ہوکر فیصلے کئے جائیں ۔ خصوصی کمیشن بناکر سرکاری اداروں میں سیاسی بنیادوں پر میرٹ سے ہٹ کر کی گئی بھرتیوں کو ختم کیا جائے اور میرٹ پردوبارہ بھرتیاں کی جائیں ۔ کراچی کو تین سو بلین کا خصوصی پیکیج دیکر پچاس سالہ ترقیاتی منصوبہ بنایا جائے۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کراچی کے مسئلہ پر حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیلئے تیار ہے ۔ وہ پیر کو کراچی کے تین روزہ دورے سے واپسی پر منصورہ میں سیکرٹری اطلاعات امیر العظیم اور ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف کے ہمراہ پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔سراج الحق نے کہا کہ منی پاکستان اور پاکستان کی اقتصادی شہ رگ کراچی جرائم کا گڑھ بن چکا ہے ،بھتہ خوروں ،ٹارگٹ کلرز اور لینڈ مافیا کے سرپرستوں نے سیاسی جماعتوں میں پناہ لے رکھی ہے ،تمام سرکاری اداروں میں سیاسی بنیادوں پر ہونے والی بھرتیوں سے ادارے تباہی اور بربادی کا منظر پیش کررہے ہیں ،کراچی میں 10سال تک ایم کیو ایم کا وزیر صحت رہا جس نے صحت کے نظام کے پورے انفراسٹریکچر کو تباہ کردیا ،لوگوں کو سرکاری ہسپتالوں میں بھی علاج معالجے کی سہولتیں میسر نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت پورے سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے ،اندرون سندھ میں سرشام ہی لوگ بستیوں میں پناہ لے لیتے ہیں ۔ پورے سندھ میں ڈاکوؤں کا راج ہوتا ہے ،پولیس صرف حکومتی وسیاسی شخصیات اور وڈیروں کی سیکیورٹی پر مامور ہے جبکہ عوام کے جان و مال کو تحفظ دینے کی طرف کوئی توجہ نہیں دے رہا ۔حالات کو سدھارنے کی کوشش نہ کی گئی تو خطرہ ہے کہ عوام جھونپڑیوں سے نکل کر حکمرانوں کے محلوں پر دھاوا بول دیں گے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کی میئر شپ کے دور میں کراچی پر امن اور روشنیوں کا شہر تھا جہاں ملک بھر سے لوگ روز گار کیلئے آتے تھے اور یہ شہر ہر آنے والے کو اپنے دامن میں پناہ دیتا تھا مگر آج کراچی بوری بند لاشوں ،ٹارگٹ کلرز اور بھتہ خوری کے حوالے سے پہچانا جاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے شہریوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی ،ہم نے ہمیشہ ظلم و جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے ،موجودہ بحران میں بھی جماعت اسلامی نے شہریوں میں پانی اور مفت برف کی بڑے پیمانے پر تقسیم کی ،میت گاڑیوں اور ایمبولینسز کا انتظام کیا ،میں نے خود شہر کا تین روزہ دورہ کیا اور ہیٹ سٹروک سے جاں بحق ہونے والوں کے گھروں میں جاکر تعزیت کی اور ہسپتالوں میں مریضوں کی عیادت کی ۔

انہوں نے کہا کہ25سال سے ایم کیو ایم کراچی کے اقتدار پر قابض ہے مگر وہ ڈلیور کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ۔کراچی شہر کی گلیاں اور بازار موہنجوڈارو کا منظر پیش کررہے ہیں ،لوگ چاند سے مریخ کی طرف سفر کررہے ہیں اور ہمارے معصوم بچے ہاتھوں میں برتن اٹھائے پانی کی تلاش میں مارے مارے پھر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خدمت کے میدان میں آج بھی جماعت اسلامی سب سے آگے ہے اور کراچی کے شہریوں کو جماعت اسلامی کی خدمات پر مکمل بھروسہ ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ بھارت سے اسلحہ ،ٹریننگ اور پیسہ لینے کا الزام ایم کیو ایم پر نیا نہیں ہے ،یہ تمام چیزیں بہت پہلے منظر عام پر آچکی ہیں اورتکبیر کے ایڈیٹر صلاح الدین کو اسی پاداش میں قتل کردیا گیا تھا کہ وہ ایم کیو ایم کے حوالے سے تمام ثبوت اکٹھے کرچکے تھے ۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے جرائم میں وہ حکومتی جماعتیں برابر کی شریک ہیں جنہوں نے اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے ایم کیو ایم کو گود میں بٹھایا اور انہیں جرائم کا بے تاج بادشاہ بننے میں مدد دی ۔