اہل سنت رہنماؤں کا خون حکمرانوں کے سر ہے ،کارکنوں کو صبرکی تلقین کرکرکے تھک چکا ہوں ،غلام مصطفی بلوچ پرحملہ کرنے والے تاحال آزادہیں،رمضان میں نماز پڑھنے نکلنا بھی محال ہوچکا ،حکومت مقامی ذمہ داران کوسیکیورٹی فراہم کرے

سربراہ اہل سنت والجماعت پاکستان علامہ محمد احمد لدھیانوی کابیان

پیر 29 جون 2015 23:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 29 جون۔2015ء) سربراہ اہل سنت والجماعت پاکستان علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہاہے کہ اہل سنت رہنماؤں کا خون حکمرانوں کے سر ہے ،کارکنوں کو صبرکی تلقین کرکرکے تھک چکا ہوں ،غلام مصطفی بلوچ پرحملہ کرنے والے تاحال آزادہیں،رمضان میں نماز پڑھنے نکلنا بھی محال ہوچکا ہے۔حکومت مقامی ذمہ داران کوسیکیورٹی فراہم کرے۔

پیر کو اپنے ایک بیان میں اہل سنت والجماعت اسلام آباد کے صدرغازی غلام مصطفی بلوچ پرحملہ کرنے والوں کی تین دن گزرنے کے باوجودتاحال عدم گرفتاری پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ جڑواں شہروں میں انتہائی حساس مقامات پر آئے روز میری جماعت کے رہنماؤں اور علماء کا قتل ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت کیا جارہا ہے جوکہ حکمرانوں کے سر ہے ۔

(جاری ہے)

دوسال کے عرصہ میں دودرجن سے زائد جنازے اٹھا کر ہم نے تعاون کیا جس کا سلہ عدم تعاون کی صورت میں دیا جارہا ہے ۔تاحال مقامی ذمہ داران کو کوئی مناسب سیکیورٹی فراہم نہ کرنا اسلام آباد پولیس کی نا اہلی اور سستی ہے جس کا فوری ازالہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اگر اب کوئی وقعہ رونما ہوا تو اس کی ذمہ دار حکومت اور انتظامیہ ہوگی۔کارکنوں کو صبر کی تلقین کرکرکے تھک چکا ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سینئر رہنماء اور اسلام آباد کے صدر غازی غلام مصطفی بلوچ پر حملہ کرنے والے سفاک دہشتگرد تاحال آزاد ہیں جس کی وجہ سے دیگر ذمہ داران عدم تحفظ کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں ۔رمضان جیسے مقدس مہینہ میں نماز اور تراویح پڑھنے نکلنا محال ہوکر رہ گیا ہے ۔انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ دہرایا کہ مقامی ذمہ داران کو فوری فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے

متعلقہ عنوان :