بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے 85 سالہ وزیر داخلہ نے شراب نوشی کو بنیادی انسانی حق قرار دے دیا

منگل 30 جون 2015 11:50

بھوپال۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے 85 سالہ وزیر داخلہ بابو لال گور نے شراب نوشی کو بنیادی انسانی حق قرار دے دیا۔ بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران بھوپال میں شراب کی فروخت کے اوقات رات 10 تا ساڑھے گیارہ بجے میں توسیع بارے سوال پر اپنے تبصرے میں کہا کہ شراب نوشی کسی بھی انسان کا بنیادی حق اور ان دنوں یہ ’سٹیٹس سمبل‘ بن چکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہے کہ شراب نوشی جرائم کا باعث ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ شراب نوشی کے بعد جو انسان اپنے ہوش و حواس کھو دیتا ہے وہ جرم کا ارتکاب کرتا ہے اور جو شخص شراب پی کر بھی اپنے حواس پر قابو رکھتا ہے وہ کسی جرم کا ارتکاب نہیں کرتا۔ بابو لال گور اس سے قبل ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ تامل ناڈو میں جرائم دیگر بھارتی ریاستوں کے مقابلہ میں اس لئے کم ہیں کہ یہاں کی خواتین پورا لباس پہنتی ہیں ۔ان کے ایسے متنازعہ بیانات پر خواتین کی تنظیمیں کئی بار احتجاج کر چکی ہیں۔