یمنی دارالحکومت میں کار بم دھماکہ، ہلاکتوں کا خدشہ ،دعش نے ذمہ داری قبول کر لی

منگل 30 جون 2015 12:08

صنعا (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) یمن کے دارالحکومت صنعا میں ایک کار بم دھماکے میں متعدد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ادھر دولت اسلامیہ کی جانب سے ایک اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کی جماعت کی صنعا شاخ نے یمنی دارالحکومت میں کار بم حملہ کیا ہے جس میں متعدد افراد مارے گئے ہیں۔ایک فوجی ہسپتال کے پاس ہونے والے اس حملے کے ہدف کے بارے میں متضاد خبریں آ رہی ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ اس کا ہدف کئی حوثی باغیوں کے گھر تھے جبکہ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کا کہنا ہے کہ باغیوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق اس دھماکے میں 30 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔خیال رہے کہ یمن میں شیعہ حوثی باغی جنگجو کئی ماہ سے جلاوطن سابق صدر منصور ہادی کی وفادار فوج سے برسرپیکار ہیں۔

(جاری ہے)

سعودی عرب کی قیادت میں حوثی باغیوں کے خلاف مارچ سے شروع ہونے والے فضائی حملوں سے یمنی شہریوں پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے ہیں۔خبر رساں ادارے نے حوثی باغیوں کے قریبی ذرائع کے حوالے سے کہا کہ اس حملے کا ہدف حوثی رہنماوٴں کے گھر تھے۔ ایک طبی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ دھماکے میں 28 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں 12 خواتین شامل ہیں اور یہ دھماکہ اس عمارت میں ہوا جہاں گذشتہ حملے کے شکار افراد کا غم منایا جا رہا تھا۔

پیر کو ایک دوسرے واقعے میں باغیوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے ’سعودی عرب کے ظالمانہ حملے اور جرائم کے جواب میں‘ سرحد پار سعودی عرب کے فوجی اڈے کو نشانہ بناتے ہوئے ایک سکڈ میزائل داغا ہے۔خیال رہے کہ یمن گذشتہ ستمبر سے شورش کا شکار ہے جب سے حوثی باغیوں نے صنعا پر قبضہ کر لیا اور صدر منصور ہادی کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔تین مہینے قبل سعودی قیادت والے ایک اتحاد نے باغیوں پر فضائی حملے شروع کر دیے اور اقوام متحدہ کے مطابق اس میں اب تک دو ہزار افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 1400 عام شہری ہیں۔

متعلقہ عنوان :