روزہ مختلف اقسام کے کینسر کو پھیلنے سے روکنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے ، روزہ کے دوران کیموتھراپی کے سائیڈ ایفیکٹس بھی نسبتاً کم ہوتے ہیں، امریکی طبی ماہرین

منگل 30 جون 2015 14:50

واشنگٹن ۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) امریکی طبی ماہرین نے کہا ہے کہ روزہ نہ صرف مختلف اقسام کے کینسر کو پھیلنے سے روکنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے بلکہ روزہ کے دوران کیموتھراپی کے سائیڈ ایفیکٹس بھی نسبتاً کم ہوتے ہیں ۔ سائنس ٹرانسپلیشنل میڈیسن نامی طبی جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے ماہرین نے بتایا کہ روزہ رکھنے کے نتیجہ میں چھاتی ‘ جلد ‘ دماغ اور اعصاب کے سرطان کی متعدد اقسام کے پھیلنے کی رفتار سست کرتا ہے۔

(جاری ہے)

ماہرین کے مطابق کینسر کے مریضوں کو دوران علاج کیموتھراپی کے سائیڈ ایفیکٹس جن میں متلی ‘ قے ‘ پیچش ‘ قوت سماعت متاثر ہونا اور بال گرنا شامل ہیں کا سامنا ہوتا ہے لیکن روزہ کی حالت میں کیموتھراپی کی صورت میں ان مضراثرات کی شدت میں کمی دیکھی گئی ہے ماہرین کے مطابق چوہوں پر تجربات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ عام حالت میں کسی بھی ٹیومر کے سرطانی خلیئے ہائبرنیشن ( طویل نیند) کی حالت میں چلے جاتے ہیں لیکن کافی دیر تک بھوکے رہنے کی صورت میں سرطانی خلیئے تیزی سے بڑھنے اور تقسیم ہونے کے بعد خود کو تباہ کرنا شروع کردیتے ہیں چوہوں کو بھوک کی حالت میں رکھ کر ان کی کیموتھراپی کے مثبت نتائج برآمد ہوئے لیکن جب انہیں غذا کھلانے کے بعد ان کی کیموتھراپی کی تو تقریباً تمام چوہے ہلاک ہو گئے۔