پاکستان افغانستان کے ساتھ غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے ، کسی نے بھی افغانستان میں آگ جلانے کی کوشش کی تو وہ خود اس آگ میں جل جائے گا،کسی کو بھی افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے،افغانستان کامستقبل علاقائی ممالک کے تعاون پر منحصر ہے،10 ممالک کے غیر ملکی جنگجوصرف شمالی صوبہ قندوز میں سرگرم ہیں،ملک کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے تاہم سیکورٹی فورسز ان پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہیں

افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کا بیان

منگل 30 جون 2015 15:21

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء ) افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے ایک بار پھر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے ، کسی نے بھی افغانستان میں آگ جلانے کی کوشش کی تو وہ خود اس آگ میں جل جائے گا،کسی کو بھی افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے،افغانستان کامستقبل علاقائی ممالک کے تعاون پر منحصر ہے،10 ممالک کے غیر ملکی جنگجوصرف شمالی صوبہ قندوز میں سرگرم ہیں۔

منگل کو افغان میڈیا کے مطابق اپنے بیان میں افغان صدر کا کہنا تھاکہ افغانستان کامستقبل علاقائی ممالک کے تعاون پر منحصر ہے ۔بنیادی تبدیلی پڑوسیوں کی مدد کے بغیر ناممکن ہے۔انھوں نے کہاکہ افغانستان کو چیلنجوں کا سامنا ہے تاہم سیکورٹی فورسز ان پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے ایک بار پھر کہاکہ پاکستان افغانستان کے ساتھ غیر اعلانیہ جنگ میں مصروف ہے اور کسی نے بھی افغانستان میں آگ جلانے کی کوشش کی تو وہ اس آگ میں جل جائے گا۔

انھوں نے سب کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ افغانستان میں عدم استحکام پورے خطے میں عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے ۔صدر اشرف غنی نے ملک میں غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ 10 ممالک کے غیر ملکی جنگجوصرف شمالی صوبہ قندوز میں سرگرم ہیں۔انھوں نے کہاکہ ہم ایک اور پانچ ہزار سال قربان کریں گے لیکن افغانستان کو تعمیر کریں گے ۔انھوں نے کہاکہ کسی کو بھی افغانستان کو غیر مستحکم کرنے کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :