شہر میں گرمی ،لوڈشیڈنگ عذاب الٰہی سے کم نہیں ،ہزاروں افراد کا لقمہ اجل بن جانا حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے،پاکستان ریلوے ایمپلائز(پریم)یونین

منگل 30 جون 2015 16:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) پاکستان ریلوے ایمپلائز(پریم)یونین سی بی اے کراچی ڈویژن کے صدر سیدشاہداقبال اور حاجی محمد نصراللہ خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ شہر میں شدید گرمی اور لوڈشیڈنگ عذاب الہی سے کم نہیں اور ہزاروں افراد کا لقمہ اجل بن جانا حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔سیدشاہداقبال نے کہا کہ شہریوں کیلئے کراچی ایک قیدخانہ(جیل)بن چکا ہے اور حکومت نے ”کے الیکٹرک“کو اس میں جلاد کا کام سونپ دیاہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوکر زندگیاں ہار بیٹھے اور یہاں کینٹ ریلوے کالونی میں 72 گھنٹے سے زیادہ گزرنے کے باوجود ٹرانسفارمرجو خراب ہے تبدیل نہیں ہوسکا ہے۔ جس سے مزدور ذہنی طور پر مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں ۔ شاہداقبال نے کہا ایسا لگتا ہے کہ ریلوے انتظامیہ کو مزدور کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں رہی اور ریلوے کالونی کینٹ سے درجنوں جنازے اٹھانے کی پلاننگ بنائی جارہی ہے جوکہ اس قدر شدیدگرمی،تپتی دھوپ اور مزدوروں کے یہ گھر جو عقوبت خانوں سے کم نہیں اس پر لوڈشیڈنگ کا عذاب اور پانی سے محروم معصوم بچوں اور خواتین کو 4 دن سے بجلی غائب رکھ کرانتظامیہ کا خاموش تماشائی کا کردار ادا کرنا کسی پلاننگ سے کم نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے جی ایم ریلوے جاوید انور بوبک اور ڈی ایس کراچی نثار میمن سے مطالبہ کیا کہ مزدوروں کے خلاف ہونے والی اس سازش کو فی الفور ناکام بناتے ھوئے الیکٹرک پی ایم ٹی فوری تبدیل کرکے نئی لگائی جائے۔