بھارت کشمیرمیں قتل کے واقعات کو دہشت گردی کے آلہ کے طورپر استعمال کررہا ہے ،ڈاکٹر فائی

منگل 30 جون 2015 16:45

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) ورلڈکشمیر اویرنس کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے سوپور میں شہریوں کے حالیہ قتل کے واقعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈاکٹر غلام نبی فائی نے واشنگٹن میں جاری بیان میں مطالبہ کیا کہ ان ہلاکتوں سے در حقیقت بھارتی مسلح ایجنٹوں کی یاد تازہ ہو گئی ہے جنہیں کشمیریوں کی پر امن جدوجہدآزادی کو کمزور کرنے کیلئے تربیت دی گئی تھی۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری گمشدگیوں، قتل عام اور خواتین کی بے حرمتیوں کا ذکر کرتے ہوئے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سخت نوٹس لے ۔انہوں نے کہا کہ بے گناہ شہریوں کے قتل ناقابل برداشت ہے اورخاص طورپر ٹارگٹ کلنگ قابل افسوس اور ناقابل معافی جرم ہے کیونکہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہاکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ ٹارگٹ کلنگ بھارتی وزیر دفاع منوہر پاریکر کا منصوبہ ہے ،جو کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے خلاف ایک خفیہ کارروائی کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے شکوک و شبہات گزشتہ ماہ مسٹر پاریکر کے بیان جس میں انہوں نے دہشت گردی کا جواب دہشت گردی سے دینے کا کہاتھا۔انہوں نے کہاکہ ان ہلاکتوں کو دہشت گردی کے آلہ کے طورپر استعمال کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ گمنام قاتلوں کے ہاتھوں کشمیریوں کاقتل کوئی نئی بات نہیں ہے ،بھارت اس طریقہ کو کئی برس تک استعمال کرتا رہا ہے ۔ ڈاکٹر فائی نے کہاکہ ایک طرف تو بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گرد تحریک کے طورپر پیش کرنا چاہتا ہے جبکہ دوسری طرف کشمیریوں کو خوف زدہ کر کے محکوم رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو انسانی حقوق، جمہوری اقدار، امن اور انصاف کی شدید خواہش ہے اور وہ عالمی طاقتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مسئلہ کشمیر کو انکی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :