`مدارس اسلامیہ کے پوزیشن ہولڈرز طلباء میں نقدانعامات تقسیم کردئیے گئے،حاجی حبیب الرحمان

حکومت کا وژن ہے کہ اسلامی تعلیم عام ہو جائے۔دینی وعصری علوم کے امتزاج پر مبنی10ماڈل مدارس قائم کئے جا رہے ہیں،صوبائی وزیر اوقاف `

منگل 30 جون 2015 17:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اوقاف و مذہبی امور حاجی حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر بعض حلقے دینی مدارس اور طلباء کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں مگر ہم دینی مدارس کو دینی و عصری علوم کے حسین امتزاج پر مبنی ایک ایسا جامع نظام دیناچاہتے ہیں جس سے نہ صرف مدارس کاوقار بلند ہوگابلکہ طلباء بھی ایک کامیاب سماجی و مذہبی زندگی گزارنے کے قابل ہو جائیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں دینی مدارس کے مختلف بورڈزسے تعلق رکھنے والے پوزیشن ہولڈرز طلباء میں نقدانعامات کی تقریب تقسیم انعامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ خیبر پختونخواحکومت ہر سال دینی مدارس کے مختلف بورڈزکے پہلے تین پوزیشن ہولڈرزکونقد انعامات سے نوازتی ہے۔

(جاری ہے)

امسال بھی محکمہ اوقاف حکومت خیبر پختونخوا نے مذکورہ انعامات کی تقسیم کا انتظام کیا جس میں تنظیم المدارس اہلسنت پاکستان،وفاق المدارس العربیہ پاکستان،رابطہ المدارس اسلامیہ پاکستان اور وفاق المدارس الشعیہ پاکستان کے پوزیشن ہولڈرزطلباء میں انعامات تقسیم کے گئے۔

متعلقہ بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم کو25ہزار روپے،دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے کو 20ہزار روپے جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم کو15ہزار روپے نقد انعامات سے نوازا گیا۔ اس طرح مذکورہ بالا چار بورڈزکے بارہ طلباء میں مجموعی طور پر 2لاکھ 40ہزارروپے کی خطیر رقم تقسیم کی گئی۔صوبائی وزیر برائے اوقاف حاجی حبیب الرحمن نے طلباء کو انعامات دئیے اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ بلا شبہ ایک معمولی رقم ہے مگر طلبا کے لئے ایک اعزاز ہے انہوں نے واضح کیاکہ دینی مدارس اور ان سے وابستہ افراد ہمارا مذہبی سرمایہ ہیں جنکی بہتری کے لئے وہ ہر ممکن کوشش کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت طلباء و طالبات کیلئے پانچ پانچ ماڈل مدارس قائم کر رہی ہے جبکہ حیات آباد میں بھی ایک منفرد حیثیت کاماڈل دارالعلوم برائے خواتین قائم کیا جا رہا ہے انہوں نے واضح کیاکہ مذکورہ ماڈل مدارس میں تدریس ،دینی و عصری علوم کے آٹھ سالہ نصاب پر مشتمل ہوگا جس سے طلباء و طالبات کیلئے بیک وقت زندگی کے دینی و عصری دونوں پہلوؤں سے متعلق تربیت حاصل کرناممکن ہو جائے گا اور وہ ایک کامیاب زندگی گزارنے میں کوئی تشنگی محسوس نہیں کریں گے۔ `

متعلقہ عنوان :