` جنوبی سوڈان میں بربریت ، ’جنسی زیادتی کے بعد لڑکیاں زندہ جلا دی گئیں `

منگل 30 جون 2015 17:41

جوبا(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء)جنوبی سوڈان کے فوجیوں نے اپنی حالیہ کارروائیوں کے دوران لڑکیوں اور خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں ان کے گھروں میں زندہ جلا دیا۔ یہ بات اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔جنوبی سوڈان میں کام کرنے والے اقوام متحدہ کے مشن کی طرف جاری کردہ ایک رپورٹ میں اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ وہاں 18 ماہ سے جاری خانہ جنگی کے دوران لڑائی میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی گئی ہیں۔

یہ رپورٹ جنوبی سوڈانی ریاست ’یونیٹی‘ کے شمالی حصے میں شدید نوعیت کے فوجی آپریشن کا نشانہ بننے والے علاقوں کے 115 عینی شاہدین کے بیانات کی روشنی میں تیار کی گئی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق سوڈان کی پیپلز لبریشن آرمی نے ریاست یونیٹی کے شمالی ضلع مایوم میں باغیوں کے خلاف بڑا فوجی آپریشن رواں برس اپریل میں شروع کیا۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، ”ان حملوں میں بچ جانے والوں نے بتایا کہ SPLA اور اس کی اتحادی ملیشیاوٴں نے مقامی آبادی کے خلاف مہم شروع کی، جس دوران سویلین باشندوں کو ہلاک کیا گیا، انہیں لوٹا گیا اور دیہات تباہ کر دیے گئے۔

اس وجہ سے ایک لاکھ سے زائد افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔“ غیر ملکی خبررساں ادارے کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق، ”جنوبی سوڈان کی فوج نے خواتین اور لڑکیوں کو اغواء کیا، انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان میں سے بعض کو ان کے گھروں کے اندر زندہ جلا دیا۔“” متحارب فورسز بچوں کے خلاف بھی سنگین جرائم کی مرتکب ہوئی ہیں“ `