سفید مکھی کپاس میں وائرس کی بیماری کوایک پودے سے دوسرے پودوں تک پھیلانے کا ذریعہ بنتی ہے ،محکمہ زراعت

منگل 30 جون 2015 18:42

ملتان ۔30 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) سفید مکھی کپاس میں وائرس کی بیماری کو ایک پودے سے دوسرے پودوں تک پھیلانے کا ذریعہ بنتی ہے۔محکمہ زراعت ملتان کے ترجمان کے مطابقجون جولائی ، اگست کے مہینوں میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ بڑھ جاتا ہے لہٰذا ان مہینوں میں کاشت کار فصل کی ہفتہ میں دوبار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔سفید مکھی کے میزبان پودوں میں بھنڈی، تمباکو، آلو، بینگن، حلوہ کدو، کھیرا ، تر ، کریلا ، ٹماٹر ،لیہلی ، ٹینڈا ، تربوز ، خربوزہ ، سورج مکھی، کرنڈ ، مرچ ، گارڈینا اور لینٹانا زیادہ اہم ہیں۔

کپاس کی فصل میں مناسب وقت پر ٹریکٹر سے ہل یاجڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے تیار کردہ مخصوص روٹا ویٹر چلا کر ان جڑی بوٹیوں کو تلف کریں۔گر م اور خشک موسم میں کپاس کی فصل پر سفید مکھی کا حملہ بڑھ سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

سفید مکھی مکمل پر دار بہت چھوٹے جسم پر مشتمل ہلکے زردی مائل رنگ کا کیڑا ہے جو سفید رنگ کے پوڈر سے ڈھکا ہوتا ہے اس لیے اس کیڑے کا رنگ سفید نظر آتا ہے ۔

یہ کیڑاکپاس کی فصل میں تین طرح سے نقصان کا باعث بنتا ہے ۔ بالغ اور بچے رس چوس کر پودے کو کمزور کردیتے ہیں ۔ رس چوسنے کے علاوہ سفید مکھی میٹھا لیسدار مادہ بھی خارج کرتی ہے جس پر سیا ہ رنگ کی اُلی لگ جانے سے پودے کے حملہ شدہ حصے سیاہ ہوجاتے ہیں۔ ضیائی تالیف میں رکاوٹ کے باعث پودے اپنی خوراک کی تیاری کاعمل صحیح طریقے سے سرانجام نہیں دے پاتے اور پودے کمزور ہوجاتے ہیں۔

پانچ بالغ یا بچے فی پتہ یا دونوں ملا کر پانچ فی پتہ سفید مکھی معاشی نقصان کی حد ہیں۔معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے کی صورت میں سفید مکھی کے تدارک کے لیے ڈایا فینتھیوران 50فیصد ایس سی 200ملی لیٹر یا پائری پروکسی فن 10.8فیصد ای سی 500ملی لیٹر یا تھا یا کلوپرڈ 48فیصد ایس سی 125ملی لیٹر یا اسیٹا میپرڈ 20فیصد ایس ایل 125ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر کپاس کی فصل پر سپرے کریں۔