خیبر پختونخواپولیس شجاعت و بہادری اور قربانیوں کی سنہری تاریخ رقم کر چکی ہے،ڈاکٹر محمد نعیم خان

پولیس فورس کے جوانوں نے پاسبان کی حیثیت سے ہمت اور پختہ عزم کی بدولت ملک کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر کے مذموم مقاصد خاک میں ملا دیئے ہیں،ایڈیشنل آئی جی خیبر پختونخوا

منگل 30 جون 2015 21:33

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء )خیبر پختونخوا کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس آپریشنز ڈاکٹر محمد نعیم خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواپولیس شجاعت و بہادری اور قربانیوں کی سنہری تاریخ رقم کر چکی ہے ۔ قوم کی محافظ پولیس فورس کے جوانوں نے پاسبان کی حیثیت سے ہمت اور اپنے پختہ عزم کی بدولت ملک کو غیر مستحکم کرنے والے عناصر کے مذموم مقاصد خاک میں ملا دیئے ہیں ۔

دہشتگردی سمیت تمام درپیش چیلنجز کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے والی پولیس فورس کا کردار عوام کے دلوں میں بھی قابل تکریم ہے ۔فورس کے شہداء اور غاذیوں نے جذبہ ایمانی اور دلیری کی بنیاد پر جو مقام حاصل کیا ہے اسکو ہر حال میں مقدم رکھا جائیگا ۔پولیس کے روایتی کلچر کو جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے نئے خطوط پر استوار کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے پولیس ریکروٹ ٹریننگ ونگ کوہاٹ میں فرنٹئیر ریزرو پولیس کے 141جوانوں پر مشتمل دستے کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تقریب میں ڈی آئی جی کوہاٹ ریجن ڈاکٹر محمد اشتیاق مروت ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کوہاٹ محمد صہیب اشرف ، ڈپٹی کمانڈنٹ ریکروٹ ٹریننگ ونگ ایس پی جمیل اختر اور ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر عبدالرشید خان کے علاوہ کثیر تعداد میں پولیس افسران و اہلکاروں نے شرکت کی ۔ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مہمان خصوصی ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر محمد نعیم خان کا کہنا تھا کہ غیر متزلزل قومی عزم اور پولیس جوانوں کی لازوال قربانیوں کی بدولت ملک کو دہشتگردی سے پا ک کرنے اور استحکام امن کا حتمی ہدف حاصل کر لیا جائیگا۔

اُنہوں نے کہا کہ دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کامیابیوں کا حصول قابل تعریف اور قربانیوں پر فخر ہے۔ ملک و قو م کی بقاء کی خاطرجان ہتھیلی پر رکھ کر قربانیوں کا نیا باب رقم کرنے والے پولیس فورس کے جوان عوام کے دلوں میں زندہ و جاوید اور ہمارے قومی ہیرو ہیں جن کا وقار بلندرکھنے کی ذمہ داری فورس کے ہر افسر اور جوان کے کندھوں پر عائد ہے ۔

اُنہوں نے پاس آؤٹ ہونے والے پولیس کے جوانوں کو تاکید کی کہ وہ بلا خوف و لالچ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو نبھاتے ہوئے خوش اخلاقی، فرمانبرداری ، بلا امتیاز انصاف کی فراہمی اور ملک و قوم سے محبت کو اپنا شعار بنائیں کیونکہ صوبہ کی پولیس کا یہی ویژن اور ایک فرض شناس پولیس افسر بننے کی کلید ہے ۔مہمان خصوصی نے تقریب کے دوران پریڈ کا معائنہ کیا اور بہترین پریڈ کا مظاہرہ کرنے والے اہلکاروں کے پیشہ ورانہ قابلیت اور عزم کو خراج تحسین پیش کیا اُنہوں نے پولیس جوانوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپکی ٹریننگ کو جدید عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے اور اس امر پر دلی مسرت ہو رہی ہے کہ آپ اپنی بنیادی پیشہ ورانہ تربیت مکمل کر کے خیبر پختونخوا کی رول ماڈل پولیس کا حصہ بننے جارہے ہیں ۔

اُنہوں نے تربیت کے دوران نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں پریڈ ، نظم و ضبط ، باکسنگ ، مارشل آرٹ ، کبڈی اور مختلف کھیلوں کے علاوہ فائرنگ کے مقابلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے پشاور ، کوہاٹ اور سوات کے پاس آؤٹ ہونے والے پولیس اہلکاروں لقمان ، کاشف، ظاہر الدین ،قیصر خان ، محبوب اللہ ترین ، شہاد علی اور خالد خان کو نقد انعامات اور توصیفی اسناد سے نوازا۔ تقریب سے ڈپٹی کمانڈنٹ جمیل اختر نے بھی خطاب کرتے ہوئے چھ ماہ کے عرصے پر محیط تربیت میں شامل ریکروٹوں کی تمام نصاب سے متعلق مہمان خصوصی کو بریفنگ دی۔`