365پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ،کے پی کے حکومت کی فوج تعینات کرنے کی درخواست

منگل 30 جون 2015 21:54

365پولنگ سٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ،کے پی کے حکومت کی فوج تعینات کرنے کی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 365پولنگ سٹیشنوں پر آئندہ پانچ جولائی کو دوبارہ پولنگ کے موقع پر امن و امان یقینی بنانے اور کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا بدنظمی کے عزائم کوناکام بنانے کیلئے خیبر پختونخوا حکومت نے ری پولنگ کیلئے آرمی تعینات کرنے کی درخواست کی ہے اس کے علاوہ ہر پولنگ سٹیشن پر پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی جائے گی جبکہ پولنگ سٹیشنوں کی تعداد بڑھانے کیلئے بھی الیکشن کمیشن سے درخواست کی جائے گی۔

یہ فیصلے منگل کے روز وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیر اعلی خیبرپختونخو اپرویز خٹک کی صدارت سے منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کئے گئے ۔ اجلاس میں صوبائی وزراء محمد عاطف، مشتاق احمد غنی، شہرام ترکئی، مظفر سید ایڈوکیٹ، ایم پی اے شوکت یوسفزئی، یاسین خلیل، پی ٹی آئی کے صوبائی آرگنائزر فضل محمد، چیف سیکرٹری، آئی جی پولیس، داخلہ اور لوکل گورنمنٹ کے سیکرٹریوں اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران صوبے میں ری پولنگ کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور خاص طور پر پولنگ سٹیشنوں پر فول پروف سیکورٹی کی فراہمی سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ ان فیصلوں کے مطابق الیکشن کمیشن کو پولنگ سٹیشنوں پر آرمی تعینات کرنے کی درخواست کی جائے گی جبکہ ہر پولنگ سٹیشن پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہو گی اور خواتین کے پولنگ سٹیشنوں پر امن و امان کیلئے خیبر پختونخوا کی لیڈی پولیس کی تعیناتی کے علاوہ اسلام آباد اور پنجاب کی لیڈی پولیس کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پانچ جولائی کو ری پولنگ کے موقع پر دفعہ 144کے تحت اسلحہ لے کر چلنے پر پابندی ہوگی۔ صوبے کے تمام پرنٹنگ پریس چار اور پانچ جولائی کو بند کرائے جائیں گے اور الیکشن کمیشن کو پولنگ سٹیشنوں میں دو سے تین گنا اضافے کیلئے کہا جائے گا۔ اجلاس کے فیصلوں کے مطابق ہر پولنگ سٹیشن کے پچاس گز کے احاطے میں سیکورٹی زون قائم کیا جائے گا۔

خواتین کے پولنگ سٹیشنوں کے اندر مرد سپروائزروں اور ووٹروں کو داخل ہونے کی اجات نہیں ہو گی اور الیکشن کمیشن سے 2000لیڈی ہیلتھ ورکروں سمیت پولنگ عملے کی ضروری تربیت کیلئے بھی کہا جائے گا۔ اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ کو ری پولنگ انتظامات کے حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ، الیکشن کمیشن ، آرمی اور پولیس کے اجلاس کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا گیاجو اسی روز منعقد ہوا۔

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ پولنگ کے موقع پر اپوزیشن پارٹیوں کی جانب سے ایک بار پھر ہنگامہ آرائی اور انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کے خدشات موجود ہیں اس لئے ووٹروں کو تحفظ فراہم کرنے اور مجموعی طور پر امن و امان قائم رکھنے کیلئے تمام ضروری اور سخت اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سیکورٹی کے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے لیکن صوبائی حکومت آرمی کی مدد کے بغیر دوبارہ پولنگ ہر گز نہیں چاہتی۔

انہوں نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن پر واضح کر دے کہ صوبائی حکومت ری پولنگ کیلئے کسی قسم کا سیکورٹی رسک لینے کی پوزیشن میں نہیں ہے اس لئے آرمی کی مدد ہر صورت میں حاصل کی جائے۔ انہوں نے ہر پولنگ سٹیشن پر کم از کم ایک سو پولیس اہلکاروں کی تعیناتی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹروں کے رش سے بچنے کیلئے چھوٹے سکولوں میں پولنگ سٹیشن قائم کرنے سے بھی گریز کیا جائے۔

انہوں نے پولنگ سٹیشنوں پر عملے اور انتخابی میٹریل کی بروقت موجودگی یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی عملے اور میٹریل کی عدم دستیابی کے واقعات بھی بدنظمی اور ہنگامہ آرائی کا باعث بنتے ہیں۔وزیراعلیٰ نے بلدیاتی انتخابات میں ریٹرننگ اور پریذائیڈنگ افسروں کی کارکردگی کو بھی ناقص قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ری پولنگ کیلئے صرف تربیت یافتہ عملہ تعینات کرنا چاہیے جس سے پولنگ سٹیشنوں پر اشتعال کم کرنے میں مدد ملے گی۔ `

متعلقہ عنوان :