21.8 ارب روپے کی لا گت سے اسلام آباد ایکسپریس وے کی اپ گریڈیشن اور اسے سگنل فری کرنے کا آغاز

منگل 30 جون 2015 22:26

اسلام آباد ۔ 30 جون (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 30 جون۔2015ء) وفاقی دارالحکومت اور ارد گرد کے علاقوں کے رہائشیوں کو بہتر سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے 21.8 ارب روپے لا گت سے اسلام آباد ایکسپریس وے کی اپ گریڈیشن اور اس کو سگنل فری منصوبے کا آغازکر دیا گیا ہے وزیر اعظم محمد نوازشریف نے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اس موقع پر وفا قی وزراء ، فیڈرل سیکرٹیریز ، چےئر مین سی ڈی اے معروف افضل، سی ڈی اے کے بورڈ ممبران اور دیگر اعلی افسران بھی مو جود تھے۔

وزیر اعظم کو منصوبے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے چےئر مین سی ڈی اے نے بتا یا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے سگنل فری کوری ڈورکے منصوبے میں زیرو پوائنٹ سے روات تک 25 کلو میٹر روڈ کی تین مراحل میں تکمیل کی جائے گی جس پر تقریباً 21.8ارب روپے لا گت آئے گی۔

(جاری ہے)

پہلے مرحلے میں زیرو پوائنٹ سے فیض آباد تک دونوں اطراف چار رویہ 4 کلو میٹر روڈ کی تعمیراورآئی8- چوک پر انٹر چینج کی تعمیر شامل ہے۔

دوسرے مرحلے میں فیض آباد سے ایئر پورٹ / کرال چوک تک 8.5 کلو میٹر دونوں اطراف 5 رویہ روڈ کی تعمیر و توسیع جبکہ تیسرے مرحلے میں کورال سے جی ٹی روڈ تک 12.5 کلو میٹردونوں اطراف 4 رویہ روڈ کی تعمیر شامل ہے۔انہوں نے بتا یا کہ منصوبے کے پہلے مر حلے میں زیرہ پوا ئنٹ سے فیض آباد تک مو جودہ تین رویہ سڑک کو نہ صرف تو سیع دے کر چا ر رویہ کیا جائے گا بلکہ گریڈ سیپریشن کی سہو لت کا اضا فہ بھی کیا جائے گا۔

منصوبے کے دوسرے مرحلے میں اسلام آباد ایکسپریس وے کو فیض آباد سے لے کر کرال چوک تک موجودہ دو نوں اطراف کی پانچ پانچ لینوں کی دوبارہ سے بحالی کے علا وہ دونوں اطراف کی سروس روڈوں کو دو رویہ کیا جا ئے گا جبکہ تیسرے مر حلے میں چار چار لینز پر مشتمل ایکسپریس وے کو کرال چوک سے G.Tروڈ تک تعمیر کی جائے گی۔ اس منصوبے میں چھ انٹرچینج I-8ا نٹر سیکشن، سوہان، کھنہ پل، کرال چوک اورG.T روڈ کے مقام پر تعمیر کئے جائیں گے جبکہ چھ انڈر اور اوور پاسسز کی تعمیر ، جدید ٹریفک سنٹرز کا قیام اور سکیورٹی سسٹم کی تنصیب بھی اس منصوبے کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیحات کے پیشِ نظر اور اسلام آباد کی تعمیرو ترقی میں خصوصی دلچسپی کے باعث اسلام آباد ایکسپریس وے سگنل فری کو ریڈور جیسے میگا پراجیکٹ کا آغاز ممکن ہو اہے۔ انہوں نے بتا یا قبل ازیں موجودہ حکومت کی ہدایت پر سی ڈی اے نے ایک عرصہ تعطل کے شکار کشمیر ہائی وے کے توسیعی منصوبے کو نہ صرف ریکارڈ مدت میں مکمل کیا بلکہ اس کی لاگت میں بھی خاطر خواہ بچت کی گئی ہے۔

وزیر اعظم کو بتا یا گیا کہ اسلام آباد میں پارکنگ کے سنگین مسائل کے تدارک کے لئے دو پارکنگ پلازہ تقریباً تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ پارکنگ پلازوں کو اسلام آباد کے دیگر اہم اور مصروف کاروباری مراکز تک توسیع دی جائے گی۔ انہیں بتا یا گیا کہ وزیر اعظم پاکستان کے وژن کے مطا بق پہلی مرتبہ شہریوں کو ایک چھت کے نیچے تمام سروسز مہیا کر نے کی غرض سے Citizen Facilitation Centre کی تعمیر کا آغاز کیا جا چکا ہے جن میں سی ڈی اے کے علاوہ ضلعی انتظامیہ ، نادرا وغیرہ جیسے محکموں سے متعلقہ کاموں کو برق رفتاری سے نمٹایا جائے گا۔

انہیں بتا یا گیا کہ مو جودہ حکومت کی ہدایت پر اسلام آباد میں رہائشی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سیکٹر15 ،14 ،C-13 کا آغاز کیا گیا ہے۔ ان سیکٹروں کے باعث اسلام آباد میں رہائشی ضروریات کے علاوہ جائیداد کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو بھی اعتدال میں لانے میں بڑی مدد ملے گی۔وزیر اعظم کو بتا یا گیا کہاسلام آباد کے تمام سیکٹروں کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور لین مارکنگ کے لیے کے منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے دوسرے مرحلے میں اسلام آباد کے دیگر تمام سیکٹروں میں بنیادی سہولیات جن میں فٹ پاتھ، پارکس اور انوائرنمنٹ کی بہتری کے منصوبے شامل ہیں پر کام کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت نہ صرف انتہائی پرانے سیوریج کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے بلکہ مارکیٹوں میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت، فٹ پاتھوں کی بہتری ، پارکوں کی اپ گریڈیشن اور شاہراؤں کو خوبصورت پھولوں سے مزئین کیا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :