سیلاب کے دوران فوج کا کردار محض نمائشی تھا اور اُس نے کہیں بھی کسی کشمیری کو بچانے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی

کچھ علاقوں میں متاثرین کی مدد کیلئے پھینکے جانے والے بسکٹ کے پیکٹ زائد المیعاد تھے‘بزرگ حریت رہنماء

بدھ 1 جولائی 2015 13:48

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) مقبوضہ کشمیرمیں بزرگ حریت رہنماء سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کی طرف سے گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے دوران امداد اوربچاوٴ کی کارروائیوں نام پرجموں وکشمیر سے 5ارب روپے وصول کرنے کو کشمیریوں کے حق پر ڈاکہ قراردیاہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ سیلاب کے دوران فوج کا کردار محض نمائشی تھا اور اُس نے کہیں بھی کسی کشمیری کو بچانے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی اور نہ ہی متاثرین کو کسی قسم کی حقیقی راحت پہنچائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کشمیری نوجوان تھے، جنہوں نے اس وقت اپنی زندگیوں کی پرواہ کئے بغیر امداد اور بچاوٴ کی کارروائیاں انجام دیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا اور ان کی مدد کی ، انہوں نے کہاکہ فوجیوں نے سیلاب کے دوران سرکاری فورسز کے بعض لوگوں اور کچھ سیاحوں کو ضرور بچایا تھا ، البتہ عام کشمیریوں کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ کچھ علاقوں میں متاثرین کی مدد کیلئے پھینکے جانے والے بسکٹ کے پیکٹ زائد المیعاد تھے ۔سید علی گیلانی نے کہاکہ سیلاب کی وجہ سے جن لوگوں کے مکان اوراملاک تباہ ہو گئی تھی ، ان کی باز آباد کاری کے لیے بھی ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا ہے، البتہ فوج نے رواں سال فروری میں ایک فرضی بل پیش کرکے 5ارب روپے وصول کر لئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے کوئی اعتراض اٹھائے بغیر بھارتی فوج کو من چاہی رقم ادا کردی ہے، اس وقت کے سیکریٹری داخلہ انیل گوسوامی نے اکتوبر کے مہینے میں اس طرح کا کوئی بل پیش ہونے سے انکار کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے سارے کام عام لوگوں سے پوشیدہ رکھے جاتے ہیں اور جموں وکشمیر کے بجٹ کا ایک بڑا حصہ ویسے بھی رازدارانہ طریقے سے فوج کو دیا جاتا ہے ۔

بزرگ رہنماء نے کہا کہ کٹھ پتلی حکمرانوں اور بیروکریٹوں میں سے کسی میں اتنی ہمت اور جرأت نہیں ہے کہ وہ بھارتی وزارت داخلہ کے کسی حکم کو ماننے سے انکار کرے یا اس پر کوئی اعتراض کرسکے، ان کو صرف اپنی کرسیوں اور منصبوں سے مطلب ہے اور اس سارے لوٹ مارمیں سے وہ اپنا کچھ نہ کچھ حصہ وصول کر لیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوج کے 5ارب روپے دینے کامعاملہ منظر عام پر آگیا ورنہ اس طرح کے کام اکثر پوشیدہ رکھے جاتے ہیں اور بھارت کے مختلف ادارے ریاستی وسائل اور بجٹ سے بڑی بڑی رقوم حاصل کرتے ہیں اور کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :