کاشتکار سبزیوں کو سائنسی بنیادوں پر کاشت کرکے منافع بخش بنائیں،ماہرین زراعت

بدھ 1 جولائی 2015 15:28

فیصل آباد ۔یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) ایو ب ریسر چ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں کی جانب سے دریافت کردہ آلو ، مٹر ، گاجر ، ٹماٹر ، پیاز ، بینگن اور مرچ وغیرہ کی نئی اقسام کی تعداد 55سے بھی تجاوز کرگئی ہے جن کی کاشت سے بمپر کراپس کا حصول یقینی ہو گیاہے، نیز پاکستان میں کل کاشتہ رقبہ کے 8.2فیصد پر سبزیات کاشت کی جاتی ہیں جبکہ ان سبزیات کے کل کاشتہ رقبہ کا 50فیصد اور پیداوار کا 60فیصد پنجاب میں پیدا ہوتا ہے ۔

مسعود قادر وقار ڈائریکٹر آڈاپیٹو ریسرچ پنجاب نے بتایاکہ سبزیاں انسانی غذا کا اہم جزو ہیں اور ان میں وہ تمام غذائی اجزا ء موجود ہوتے ہیں جوبہت سی دوسری خوردنی اجناس میں موجود نہیں ہوتے ،یہ انسانی جسم کو حیاتین ، نمکیات اور طاقت کے ضروری حرارے مہیا کرتی ہیں جبکہ سبزیوں کو پکانے کے علاوہ سلاد کے طورپر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان میں آلو کی بمپر کراپ پیدا ہوئی جس سے کاشتکاروں کو فصل کا مناسب ریٹ نہیں مل سکا ۔

انہوں نے کاشتکاروں کو سفارش کی کہ وہ سبزیات کو سائنسی اور کمرشل بنیادوں پر کاشت کرکے منافع بخش بنائیں اور ان سبزیات کو دیگر اجناس کے ساتھ ملا کر کاشت کریں تاکہ اس سے وہ اپنے کاشتکاری کے اخراجات سبزیات سے پورا کرکے بڑی فصلوں سے زیادہ منافع حاصل کرسکیں۔