کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کے ذمہ دار تمام ادارے برابر کے قصور وار ہیں،نواز شریف

بدھ 1 جولائی 2015 15:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) وزیر اعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ کراچی میں گرمی کی شدت سے جاں بحق ہونے والے واقعات میں تمام ادارے برابر کے قصور وار ہیں،متعلقہ اداروں کو جواب دینا ہوگا،غفلت کے مرتکب محکموں کا کڑا احتساب ہونا چاہیے۔وزیر اعظم نے کے فور منصوبے کیلئے 10 ارب اور گرین لائن منصوبے کیلئے8 ارب دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کے فور منصوبے کو 2 سال کے اندر ہر صورت مکمل کیا جائے جبکہ وزیر اعظم نے وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان تنازعات کے حل کیلئے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔

بدھ کے روز وزیر اعظم نواز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے جہاں وزیراعلی ہاؤس میں کراچی میں گرمی کی شدت سے انسانی ضیاع اور لوڈشیڈنگ کے حوالے سے وزیر اعظم نے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی جس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، گورنر عشرت العباد،وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان ،وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید ،وزیر مملکت طاہر افضل تارڑ،مشاہد اللہ ،عبد القادر بلوچ اور صوبائی وزراء سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے کراچی میں گرمی کی شدت سے ہلاکتوں اور صوبائی حکومت کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے صوبے کی صورت حال میں خصوصی دلچسپی لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا،وزیراعلیٰ سندھ بریفنگ کے دوران ”کے الیکٹرک“ کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہیٹ سٹروک سے 65 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جنہیں شہر کے مختلف شہروں میں منتقل کیا گیا ہے اور صوبائی حکومت کی جانب سے بہترین طبی امداد فراہم کی گئی ،گرمی کی شدت سے1250 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر معمر افراد،منشیات کے عادی اور فٹ پاتھ پر رہنے والے افراد شامل ہیں،وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہلاکتوں کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹھہراتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک بورڈ میں حکومت سندھ کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہے اور کے الیکٹر ک ،حیسکو اور سیسکو بھی سندھ حکومت کے کنٹرول سے باہر ہیں یہ ادارے صوبائی حکومت کو جواب دہ نہیں ہیں،

وزیراعلیٰ نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹر ک بورڈ میں سندھ حکومت کا ایک نمائندہ شامل کیا جائے اور حیسکو اور سیسکو کو سندھ حکومت کے زیر اثر کیا جائے۔

وزیر اعظم نوازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1250 افرادگرمی کی شدت سے جاں بحق ہو گئے ہیں ملکی تاریخ میں یہ غیر معمولی صورت حال ہے ،تاریخ میں ایسا واقعہ کبھی پیش نہیں آیا ،دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتا ہے،وزیر اعظم نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر غفلت کے مرتکب محکموں کا کڑا احتساب اور ذمہ داروں کا احتساب کیا جائیگا اس حوالے سے وزیر اعظم نے شفاف تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے،تمام ادارے واقعات میں برابر کے قصور وار ہیں،وزیر اعظم نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ اداروں کو فعال کریں اور مل کر کام کریں تا کہ مستقبل میں ایسی اموات پھرنہ ہوں۔

بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف کو ”کے فور“ منصوبے اور گرین لائن منصوبے پر بھی بریفنگ دی گئی ،وزیر اعظم نے کے فور منصوبے کو 2 سال میں ہر صورت مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اس منصوبے کیلئے10 ارب روپے دے گی جبکہ گرین لائن بس کیلئے 8 ارب روپے فراہم کریگی۔اجلاس سے قبل وزیر اعظم سے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے ون آن ون ملاقات کی جس میں کراچی میں گرمی کی شدت سے ہلاکتیں اور امن و امان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا،وزیر اعلیٰ سندھ نے ملاقات کے دوران حکومت سے مطالبہ کیا کہ صوبے میں لوڈشیڈنگ کے دورانیے میں کمی کی جائے ،این ایف سی ایوارڈ کے حصے میں کٹوتی نہ کی جائے اور وفاق کی جانب سے صوبائی حکومت کو فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے جس پر وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے مطالبات کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس حوالے سے وزیر اعظم نے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان شکایات کے ازالہ کیلئے ایک رپورٹ تیارکر کے وزیر اعظم کو پیش کرے گی،تین رکنی کمیٹی میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار ،وزیر دفاع خواجہ آصف اور عبد القادر بلوچ شامل ہیں

متعلقہ عنوان :