حکومت برآمدات میں تنوع پیدا کرنے ، ان کی ویلیو ایڈیشن اور نئی مارکیٹیں تلاش کرنے میں نجی شعبے کے ساتھ تعاون کرے؛اسلام آباد چیمبر آف کامرس

بدھ 1 جولائی 2015 16:20

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر مزمل حسین صابری نے حکومت پر زور دیا کہ وہ برآمدات میں تنوع پیدا کرنے ، ان کی ویلیو ایڈیشن کرنے اور نئی مارکیٹیں تلاش کرنے میں نجی شعبے کے ساتھ تعاون کرے تا کہ ملک اپنی اصل صلاحیت کے مطابق برآمدت کو فروغ دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدت کو بہتر فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت رکھنے کے باجود پاکستان مسلسل تیسری مرتبہ برآمدات کے سالانہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جو حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سال 2014-15کیلئے حکومت نے برآمدت کا ہدف 27ارب ڈالر رکھتا تھا لیکن اس عرصے میں اصل برآمدت صرف 24.2ارب ڈالر رہیں۔ اسی طرح سال 2013-14کیلئے حکومت نے برآمدات کا ہدف 26.9ارب ڈالر تھا لیکن اصل برآمدات مقررہ ہدف سے 1.8ارب ڈالر کم تھیں جبکہ 2012-13کے دوران بھی برآمدت کا مقررہ ہدف حاصل کرنے میں حکومت کو ناکامی کا سامنا رہا انہوں نے کہا کہ برآمدات کے اہداف کے حصول میں ناکامی کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ ہماری برآمدات چند کم ویلیو ایڈڈ مصنوعات پر مشتمل ہیں کیونکہ پاکستان کی تقریبا 64فیصد برآمدات ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات، چاول، کمیکلز، فارماسوٹیکلز اور سپورٹ گڈز پر مشتمل ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ برآمدات میں تنزلی کی دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ ہماری برآمدات صرف چند ممالک تک محدود ہیں کیونکہ پاکستان کی تقریبا 60فیصد برآمدات امریکہ، چین، متحدہ عرب امارات، افغانستان، برطانیہ، جرمنی، فرانس، اٹلی، بنگلہ دیش اور سپین کو جاتی ہیں ۔

تاہم مغربی و یورپی ممالک میں معاشی سست روی کی وجہ سے یہ ممالک ابھی تک اپنی معیشتوں کی بحالی کی کوششوں میں مصروف ہیں جس وجہ سے ان ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ کم ہو گئی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین کی طرف سے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود پاکستان ابھی تک یورپ میں اپنی برآمدت میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کامیاب نہیں ہو سکا مزمل صابری نے کہا کہ پاکستان ماربل و گرینائیٹ، انجینئرنگ مصنوعات، انفارمیشن ٹیکنالوجی پراڈیکٹس، پھلو و سبزیوں، ڈیری مصنوعات اور ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل مصنوعات سمیت متعدد دیگر مصنوعات کو برآمد کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ حکومت نجی شعبے کے ساتھ برآمدات میں تنوع پیدا کر کے، ان کی ویلیو ایڈیشن کر کے اور نئی مارکیٹوں کو تلاش کرنے میں تعاون کرے جس سے برآمدات میں کئی گنا اضافہ کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مرکزی ایشیاء،افریکہ اور ابھرتے ہوئے ممالک سمیت غیر روایتی مارکیٹوں پر توجہ دے جن میں پاکستان کی اعلیٰ معیار کی اور ویلیو ایڈیڈ مصنوعات کی برآمدت کو فروغ دینے کے وسیع مواقع پائے جاتے ہیں

متعلقہ عنوان :