سانحہ صفورا سے متعلق قائم جے آئی ٹی نے ملزمان سے تفتیش مکمل کرلی

بدھ 1 جولائی 2015 16:48

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) انچارج کاوٴنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) راجہ عمر خطاب نے کہا ہے کہ سانحہ صفورا کے لیے دہشت گردوں نے 7میٹنگز کیں ۔سانحہ صفوراکی منصوبہ بندی 2ماہ قبل کی گئی اور دہشت گردوں نے 5بار ریکی کی ۔4ملزموں نے بس میں کھڑے رہ کر فائرنگ کی ۔بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ سانحہ صفورا سے متعلق قائم جے آئی ٹی نے ملزمان سے تفتیش مکمل کرلی ہے ۔

کراچی اور حیدر آباد میں طاہر منہاج ہی دہشت گرد گروہ کا سربراہ تھا ۔

(جاری ہے)

طاہر منہاج کا تعلق القاعدہ سے ہے ۔انچارج سی ٹی ڈی نے کہا کہ دہشت گردوں نسے ملنے والا اسلحہ انتہائی خطرناک اور مہلک ہے ۔دہشت گردوں کے قبضے سے 7پستول ،2کلاشنکوف ،7لیپ ٹاپ اور 2گاڑیاں برآمد ہوئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سانحہ صفورا کے لیے دہشت گردوں نے 7میٹنگز کیں ۔جبکہ واقعہ کی منصوبہ بندی 2ماہ قبل کی گئی اور دہشت گردوں نے 5بار ریکی کی ۔4ملزموں نے بس میں کھڑے ہو کر معصوم شہریوں کو اپنا نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ ملزمان سبین محمود کے قتل میں بھی ملوث ہیں ۔سانحہ صفورا میں ملوث مفرور دہشت گردوں کی تصاویر بھی جاری کردی گئی ہیں ۔