ایس آر او 608 کے معاملے پر شدید تحفظات ہیں ،اس معاملے کو فوری حل کیا جائے‘ پیاف

اگر حکومت ہمارے مطالبات کے حل میں سنجیدہ نہیں ہوئی تو ایک بھرپور تحریک کا آغاز کیا جائے گا‘ عرفان اقبال شیخ

بدھ 1 جولائی 2015 17:23

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسو سی ایشن فرنٹ(پیاف )کے چیئرمین عرفان اقبال شیخ نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ ایس ار او 608 سے متعلقہ مسائل کو تاجروں کے ساتھ مل بیٹھ کر حل کیا جائے کہا ہے ،چند عرصہ پہلے حکومت نے یقین دلایا تھا کہ تاجر برادری کے ٹیکس سے متعلقہ تمام مسائل بشمول ایس ار او 608 کو حل کیا جائے گا لیکن ان مسائل کو حل کرنے میں کوئی قابل قدر کوششیں نہیں کی گئی ہیں ۔

ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے لاہور چیمبرز اآف کامرس اینڈ انڈسٹری میں مختلف گارمنٹ برانڈز اور ڈپارٹمنٹل سٹورز کے 115 افراد کے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ تاجر برادری کو ایس ار او 608 کے تحت نوٹسزکی موصولی تشویشناک ہے ان نوٹسز سے افراتفری پھیلائی جارہی ہے جس سے تاجر برادری میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کو چاہئے کہ فوری طو ر پر یونا ئٹڈ ریٹیلرز ایسو سی ایشن جو کہ تمام ریٹیل انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم ہے، کے ساتھ مل بیٹھ کر annomalies کو دور کیا جائے۔

اجلاس میں زور دیا گیا کہ مندرجہ ذیل خرابیوں کو دور کیا جائے۔1۔ پچھلے سال کے سٹاک ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں ایس۔ار۔او 608 خاموش ہے 2۔ 17%جی ایس ٹی ریٹ بہت زیادہ ہے جس وجہ سے چھوٹے دکاندار survive نہیں کر سکیں گے۔3۔سمگلنگ کی وجہ سے، پہلے دو سال input میں کچھ رعایت دی جانی چاہئے اور آڈٹ فری کیا جائے تاکہ تاجر اپنے سسٹم کو سمجھ سکے اور implement کروا سکے۔

4،۔تمام تاجروں نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہcredit card بند کر دیں گے۔5۔till machineہرگز قبول نہیں۔ 6 ۔ چھاپے مارنا کوئی مستقل حل نہیں ہے۔ جو ریٹیلر نیٹ میں ہے وہی پکٹرا جاتا ہے۔اور جو نیٹ سے باہر ہیں وہ دندناتے پھرتے ہیں ان کو پکٹرا جائے۔7 ۔ کل رجسٹر د 8.55 لا کھ افراد میں جس سے3.22 ,لاکھ افراد صفریٹرن فائل کرتے ہیں اور پورے پاکستان جسکی آبادی تقریبا 19کڑور ہے یہ تناسب بہت کم ہے انہوں نے کہا کم سے کم 3.5 لاکھ افراد مزید نیٹ میں لانا چاہیے ۔

تبھی گورنمنٹ ریونیو ٹارگٹ پورے کر سکے گی۔چیئرمین پیاف نے کہاایس آر او 608 کے معاملے پر شدید تحفظات ہیں اور تاجر برادری پریشان ہے۔ اس معاملے کو فوری حل کیا جائے۔انہوں نے مزیدکہا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات کے حل میں سنجیدہ نہیں ہوئی تو ہمارے تمام معاملات کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی اور جلد ہی اس کالے قانون ایس آر او 608 کے خلاف ایک بھرپور تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔