اقتصادی راہداری منصوبے کا مغربی روٹ دسمبر 2016 تک فعال ہو جائے گا ،مغربی روٹ کی تکمیل سے بلوچستان کے سماجی اور اقتصادی حالات میں نمایاں تبدیلی رونما ہو گی ، حکومت ملک کے تمام حصوں میں یکساں ترقی چاہتی ہے ، اقتصادی راہداری منصوبہ اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگا

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال کی صحافیوں سے بات چیت

بدھ 1 جولائی 2015 17:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کا مغربی روٹ دسمبر 2016 تک فعال ہو جائے گا ،مغربی روٹ کی تکمیل سے بلوچستان کے سماجی اور اقتصادی حالات میں ایک نمایاں تبدیلی رونما ہو گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے تمام حصوں میں یکساں ترقی چاہتی ہے اور اقتصادی راہداری منصوبہ اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگا۔

وہ بدھ کو اقتصادی راہداری کے گوادر تا سوراب سیکشن دورے سے واپسی پروہ یہاں وزارت منصوبہ بندی و ترقی میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ کل جماعتی کانفرنس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے مغربی روٹ کی تعمیر سب سے پہلے کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

اقتصادی راہداری منصوبے سے بلوچستان کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچے گا جبکہ دوسرے صوبے اور خطے بھی اس کے ثمرات سمیٹ پائیں گے۔

احسن اقبال نے کہا کہ موجودہ حکومت مغربی روٹ کی تعمیر میں مخلص ہے جس کا اظہار اس روٹ پر ہونے والے تیز ی سے ہونے والا ترقیاتی کام ہے حالانکہ مغربی روٹ کی تعمیر ایک مشکل اور کٹھن کام ہے لیکن ایف ڈبلیواو اس پر تندہی اور جانفشانی سے کام کر رہی ہے۔پچاس ڈگری درجہ حرارت میں کام کرنے والے جوان ملک و قوم کے لئے گرا ں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کچھ ناقدین کے اعتراضات کے جواب میں کہا کہ گوادر اور سوراب سیکشن دو لین روڈ ہے جبکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں چھ لین موٹروے کا کوئی منصوبہ شامل نہیں۔انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ کی تکمیل سے بلوچستان کے سماجی اور اقتصادی حالات میں ایک نمایاں تبدیلی رونما ہو گی۔انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کے تمام حصوں میں یکساں ترقی چاہتی ہے اور اقتصادی راہداری منصوبہ اس سلسلے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا سوراب گوادر سیکشن کی تکمیل سے گوادر بندرگاہ مختلف روٹس کے ذریعے ملک کے تما م حصوں سے جڑ جائے گی