بجلی بلوں میں سات سے زائد ٹیکسز شامل ، عوام سے تین مرتبہ جی ایس ٹی وصولی کا انکشاف

بدھ 1 جولائی 2015 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) بجلی قیمت کم کرنے کی دعویدار وفاقی حکومت کی طرف سے بلوں میں سات سے زائد ٹیکسز شامل ، صارفین سے تین مرتبہ جی ایس ٹی وصول کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ بجلی کی قیمت کم جبکہ ٹیکسز زیادہ ہیں ، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی دعویدار حکومت صارفین سے مجموعی طور پر 17 کے بجائے 51 فیصد جنرل سیلز ٹیکس وصول کر رہی ہے ۔

حکومت پہلے صرف 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس پھر پیداواری لاگت اور فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بھی ٹیکس لیتی ہے ۔ عوام کو نیپرا سے ملنے والے ریلیف پر بھی جنرل سیلز ٹیکس لیا جاتا ہے ۔ گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سرچارج کے نام پر بھی ہرماہ ساڑھے پانچ ارب عوام کی جیبوں سے نکالے جاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ نیلم جہلم سرچارج پر دس پیسے اور فنانسنگ کاسٹ سرچارج کے نام پر 43 پیسے فی یونٹ بھی عوام کو دینا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

ظلم کی انتہا تو یہ ہے کہ بجلی پیداواری کمپنیوں کو ادائیگی میں تاخیر پر سود بھی عوام سے لیا جاتا ہے ۔ یہ سود ایکو لائزیشن سرچارج کے نام پر صارفین سے 30 پیسے فی یونٹ کے حساب سے وصول کیا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ پی ٹی وی فیس کی مد میں 60 روپے جبکہ ڈیڑھ روپے فی یونٹ ایکسائز ڈیوٹی بھی صارفین سے لی جا رہی ہے ۔ عوامی حکومت نے ٹیرف ریشنالائزیشن سرچارج کے نام پر بھی صارفین کی جیبیں خالی کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔

متعلقہ عنوان :