بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 365 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ

کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا بدنظمی کے عزائم کو ناکام بنانے کیلئے ریجنل پولیس افسروں ،متعلقہ اضلاع کے ڈسڑکٹ پولیس افسروں کا اعلیٰ سطحی اجلاس اُمیدواروں ،سیاسی لیڈر شپ کیساتھ ہونیوالے معاہدے کی کاپیاں بنواکر پولنگ اسٹیشن کے باہر چسپائیں ، پریذائیڈنگ آفیسر کے علاوہ کسی کو بھی پولنگ اسٹیشن میں موبائل لے جانے کی قطعی اجازت نہیں ہوگی،آئی جی خیبرپختونخوا

بدھ 1 جولائی 2015 18:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 365 پولنگ اسٹیشنوں پر دوبارہ پولنگ کے موقع پر امن وآمان یقینی بنانے اور کسی قسم کی ہنگامہ آرائی یا بدنظمی کے عزائم کو ناکام بنانے کے لئے ریجنل پولیس آفسروں اور متعلقہ اضلاع کے ڈسڑکٹ پولیس آفسروں کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سنٹر ل پولیس آفس پشاور میں منعقد ہوا۔

انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختون خوا ناصر خان دُرانی نے اس اہم اجلاس کی صدارت کی ،ایڈیشنل آئی جی پیز ھیدکواٹر ز،سپیشل برانچ، آپریشنز ،ڈی آئی جی سی ٹی ڈی ، ڈی آئی جی ھیدکواٹرز ،ڈی آئی جی آپریشنز اور تما م ریجنل پولیس آفسروں اور نوشہرہ ،چارسدہ ،صوابی، بونیراور کرک کے ضلعی پولیس آفسروں نے اجلاس میں شرکت کی۔تمام ریجنل پولیس آفسروں نے اپنے اپنے ریجنوں میں اس سلسلے میں اب تک کئے گئے انتظامات ،پولنگ اسٹیشنوں کی نوعیت، دستیاب افرادی قوت اور درپیش چیلنجز اور مشکلات کے حوالے سے نقشوں اور چارٹوں کی مددسے تفصیلی بریفنگ دی ،اجلاس کے دوران صوبے میں ری پولنگ کے انتظامات کا تفصیلی جائیزہ لیا گیا اور خاص طور پر پولنگ اسٹیشنوں پر فول پروف سیکورٹی کی فراہمی سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

پولیس سربراہ نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ اُمیدواروں اور اُن کے پارٹی لیڈر شپ کے ساتھ اجلاس منعقد کریں اور اُن میں DROs کو بھی بُلالیں اور ایک تفصیلی معاہدہ طے کر لیں کہ وہ خواتین پولنگ اسٹیشن پرخواتین پولنگ ایجنٹ اور سُپروائززنامزد کریں گے اور کوئی مرد وہاں نہیں جا سکے گا۔ اسی طرح پریزائیڈنگ آفیسر کے علاوہ کسی کو بھی پولنگ اسٹیشن میں موبائل لے جانے کی قطعی اجازت نہیں ہوگی۔

اور کسی بھی صورت میں مسلح شخص پولنگ اسٹیشن کی حدود میں داخل نہیں ہوگا۔ پولنگ اسٹیشن کے 400 میٹر تک کوئی غیر متعلقہ شخص/ایسا شخص جنکا وہاں پر ووٹ نہ ہو بالکل نہیں آئیگا۔ فوری طور پر کوئی جلوس نہیں نکلے گا۔ اُن سے پریزائیڈنگ آفسروں کی فہرستیں بھی حاصل کریں اور ساتھ ساتھ تمام اُمیدوار اور سیاسی لیڈر شپ ملکر ایک کمیٹی بنائیں اور یہ کمیٹی کسی بھی مسئلے یا ناخوشگوار واقعے کی صورت میں مل بیٹھ کر خود حل کرے گی۔

ریجنل پولیس افسروں کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ اُن کے ساتھ دستخط شدہ ہونے والے معاہدے کی کاپیاں بنوا کر ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر آویزاں/ چسپاں کریں اور ساتھ ساتھ معاہدے کے اہم نکات بینرز پر لکھواکر آویزاں کریں۔ آئی جی پی نے اجلاس کے شرکاء کو مزید ہدایت کی کہ وہ ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر ایک بڑا سیکورٹی زون بنوائیں اور الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں غیر متعلقہ اشخاص اور گاڑیوں کو اس سے آگے جانے کی اجازت نہ دیں۔

متعلقہ ڈی پی اُوز کو اپنے اپنے حدود میں زیادہ سے زیادہ پولنگ اسٹیشنوں کا خود دورہ کرنے اور انتظامات کا جائیزہ لینے کی بھی ہدایت کی گئی۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر اس کی ضرورت کے مطابق اور ساتھ ساتھ پولنگ اسٹیشن کے چاروں اطراف ضروری نفری بھی تعینات کریں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں پولیس کا رسپانس ٹائم پانچ منٹ سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔

ری پولنگ کے موقع پر متعلقہ اضلاع میں دفعہ 144 کے نفاذ تمام واقعات کی ویڈیو بنوانے اور شرپسندعناصر اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایت کی گئی۔ آئی جی پی نے تمام عملے کو ڈیوٹی پر بھیجوانے سے قبل ضروری ٹریننگ کروانے کی بھی ہدایت کی گئی۔ آئی جی پی نے رپیڈ رسپانس فورس کی اپنی اپنی جگہوں پر چوکس موجود رہنے اور لیڈیز ہیلتھ ورکرز کو ڈیوٹی سے متعلق ضروری تربیت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔