امریکہ کا کیوبا میں قائم امریکی فوجی جیل گوانتانامو بے کی بندش کے سلسلے میں مزید اقدامات اٹھا نے کا فیصلہ ٗمشیر کاعلان کر دیا

بدھ 1 جولائی 2015 18:57

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) کیوبا میں قائم امریکی فوجی جیل گوانتانامو بے کی بندش کے سلسلے میں مزید اقدامات اٹھاتے ہوئے اوباما انتظامیہ نے نئے خصوصی مشیر کا اعلان کردیا ہے۔امریکا کے سابق صدور بل کلنٹن اور جارج بش کے زمانے سے وائٹ ہاؤس کے وکیل اور بین الاقوامی دھمکیوں کے ڈائریکٹر لی ولوسکی، امریکا کے موجودہ صدر اوباما انتظامیہ کی جانب سے گوانتانامو بے کو بند کرنے کے اعلان کے بعد تیسرے مشیر کو نامزد کیا گیا ۔

جیل میں اس وقت 100 سے زائد قیدی موجود ہیں، جن میں 11 ستمبر حملوں کے منصوبہ ساز خالد شیخ محمد 14 ہائی پروفائل قیدی بھی موجود ہیں۔واضح رہے کہ یہ پوسٹ گذشتہ سال دسمبر میں گوانتانامو بے کے خصوصی سفیر کلف سلون کے مستعفی ہونے کے باعث خالی ہوئی تھی۔

(جاری ہے)

صدر اوباما نے 2009ء میں اقدار میں اے کے بعد اس متنازع جیل کی بندش کو اپنی اولین ترجیحات میں رکھا تھا جبکہ امریکی کانگریس اراکین نے اس جیل کی امریکا میں منتقلی کی مخالفت کی تھی۔

اس کی وجہ یہ بتائی جارہی تھی کہ ان خطرناک قیدیوں کو کیوبا سے امریکا منتقل کرنے کے بعد ان کو بھی امریکا کے دیگر قیدیوں کی طرح حقوق حاصل ہوجائیں گے۔اس حوالے سے امریکی قانون سازوں کا کہنا تھا کہ ان کو امریکا میں منتقل کرنے سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ان سب کے باوجود امریکی صدر اوباما کی انتظامیہ نے آہستہ سے یہاں موجود قیدیوں کو ان کے اپنے ممالک یا ایسے تیسرے فریق ملک کے حوالے کرنا شروع کردیا جو ان کو لینے کیلئے تیار تھے۔یاد رہے کہ 11 ستمبر 2001ء کو امریکا میں ہونے والے حملے کے بعد القاعدہ اور طالبان کے جنگجوؤں سے تفتیش کیلئے 2002ء میں کیوبا میں گوانتانامو بے جیل کو قائم کیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :