جامعہ اشرفیہ سے شوہر کیخلاف فتوی لینے کے باوجود سابق شوہر کسی بھی پابندی کو قبول کرنے کو تیارنہیں‘بی بی کوثر پروین

فرعون صفت انسان سے نجات دلائی جائے اور انصاف مہیا کیاجائے،میڈیاسے گفتگو

بدھ 1 جولائی 2015 20:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) بی بی کوثر پروین نے الزام لگایاہے کہ اس کا سابق شوہراشفاق احمد پنجاب پولیس میں سب انسپکٹر تھے جس سے ا س نے سترہ سال قبل شادی کی تھی لیکن اس کی غلط حرکتوں اور زیادتیوں کی وجہ سے اس نے اپنے شوہر سے خلاء لے لی ہے لیکن اس کے باوجود اس کے ساتھ زبرستی رہ رہا ہے اور ا اس کے گھر پر بھی قابض ہے۔

انھوں نے یہ بات پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ کوثر بی بی نے بتایاکہ اس نے کئی مرتبہ پولیس میں اپنے سابق شوہر کی مجرمانہ حرکتوں کی شکایت کی لیکن اس کا سابق شوہرپولیس میں ہے اس لئے پولیس آتی ہے اور بغیر کسی کارروائی کے واپس چلی جاتی ہے اس نے مزید بتایاکہ اس نے جامعہ اشرفیہ سے بھی اپنے شوہر کے خلاف فتوی لیاہے لیکن اس کا سابق شوہر کسی بھی پابندی کو قبول کرنے کو تیارنہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے پولیس کے اعلی حکام اور حکومت سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ اسے فرعون صفت انسان سے نجات دلائی جائے اور انصاف مہیا کیاجائے۔ ایک دن اس کی بہن اور بہنو ئی میر ے گھر پر آئے ہو ئے تھے کہ اس کے بلا وجہ مجھے مار نا پیٹنا شروع کر دیا اور بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنا شروع کر دیا اسی دورا ن می نے اسکے ظلم سے بچنے کیلئے اسکے بہنو ئی ملک منہا ج الد ین کی منت سما جت کی کہ مجھے اس کے تشدد سے بچاؤ تو وہ فوراً بو لا رقم 15لا کھ کی بندو بست کرو اور میں تمہا ر ی اس سے جا ن چھڑوا دیتا ہوں۔

میر ی اعلیٰ حکا م سے اور مشا ئخ و عزا ئم سے پر زور اپیل ہے کہ میر ی مدد فر ما ئیں اور اسلا حی قا نو ن کے مطا بق یہ شخص میر ے گھر میں نہیں گھس سکتا اور مجھ سے کلا م نہیں کر سکتا بلکہ یہ زبر دستی میر ے گھر میں بلکہ میر ے بیڈ رو م میں گھس کر بیٹھ جا تا ہے اور میر ے منع کر نے پر مجھے تشدد کا نشا نہ بناتا ہے جس میں اسکی ور سر ی بیو ی مسر ت اور اسکے دو نوں بیٹے ار با ب علی اور زین علی اسکی پو ر ی مدد کر تے ہیں۔