ملیر میں سیو ریج سسٹم بحال اور عوامی شکایات کافوری ازالہ کیاجائے ،سید ہاشم رضا زیدی

کسی افسر یا اہلکار نے لاپر واہی کا مظاہرہ کیا تو اس کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی ،ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ

بدھ 1 جولائی 2015 20:28

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر سید ہاشم رضا زیدی نے ملیر اور ملحقہ علاقوں میں نکاسی آب کی خراب صورتحال اور اوور فلو پر علاقہ کے مکینوں کی مسلسل شکایات پر ملیر کے ضلعی چیف انجینئرو ایگزیکٹو انجینئر اور متعلقہ افسران کو احکامات جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ ملیر میں سیو ریج سسٹم کو جلد از جلد بحال کیاجائے اور عوامی شکایات کافوری ازالہ کیاجائے، اس سلسلہ میں اگر کسی افسر یا اہلکار نے لاپر واہی کا مظاہرہ کیا تو اس کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی علاقہ میں اوور فلو اور سیوریج سسٹم کی شکایات کابلاتاخیر ازالہ کیاجائے جس کی وجہ سے سیوریج کا پانی سڑکوں گلیوں میں بہہ رہا ہے ،انہوں نے سیوریج کے اوور فلو پر انتہائی افسوس کااظہار کر تے ہوئے متعلقہ افسران و ملازمین کی عدم توجہی پر باز پرس کی ہے اور کہا ہے کہ اس صورتحال سے نہ صرف ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہیں بلکہ پیدل چلنے والوں اور مساجد کے اطراف اوور فلو کی وجہ سے نمازیوں کو بھی مشکلات اور علاقہ کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،ایم ڈی واٹر بورڈ نے ہدایت کی کہ سیوریج کی اوور فلو سے سڑکیں اور گلیاں بھی خراب ہو رہی ہیں ان علاقوں میں سیوریج اوور فلو کی صورتحال پر فوری توجہ کی ضرورت ہے انہوں نے چیف انجینئر ،سپر نٹنڈنگ انجینئر کو سخت ہدایات جاری کی ہیں کہ نکاسی آب کے انتظامات کو جلد از جلد بحال کیاجائے ،انہوں نے سپر نٹنڈنگ انجینئراور ایگزیکٹو انجینئر کو سختی سے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ ایک ہفتہ میں سیوریج کی شکایات کا ازالہ کر دیاجائے دریں اثنا کراچی واٹراینڈسیوریج بورڈ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ واٹربورڈ اپنے تمام پمپنگ اسٹیشنز سے فلٹریشن اور کلورینیشن کے بعد شہر میں پانی فراہم کررہاہے ،یہ تاثر درست نہیں کہ واٹر بورڈ شہر میں بغیر کلورینیشن کے پانی فراہم کررہا ہے صورت حال یہ ہے کہ واٹر بورڈ کے تمام پمپنگ اسٹیشنز پر کلورین اور سوڈیم ہائپو کلورائٹ کی آمیزش کررہاہے اور کلورین ضرورت کے مطابق اسٹاک میں موجود ہے واٹربورڈ کی یہ پالیسی ہے کہ شہریوں کو حفظان صحت کے مقررہ معیار کے مطابق کلورین ملا پانی فراہم کرے لہذٰا اس اصولی حکمت عملی کے تحت کلورین کاضرورت کے مطابق اسٹاک موجود رہتاہے ، شہریوں کو کلورینیشن اور فلٹریشن کے بعد پانی کی فراہمی واٹر بورڈ کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جومعمول کے مطابق جاری ہے ،جبکہ شہر کے ہر علاقہ سے پانی کے نمونے لے کران کا فوری تجزیہ کیا جارہا ہے اورجن علاقوں میں کلورین کی کمی کی رپورٹ ملتی ہے وہاں کلورین کی مقدار پوری کردی جاتی ہے ، جن علاقوں ((Tail end میں کلورین کی کمی کا امکان ہوتا ہے وہاں سوڈیم ہائپوکلورائٹ کے پلانٹس کی اضافی تنصیب بھی کردی گئی ہے جو کلورین کا متبادل ہے اور کلور ین کی کمی کو پورا کررہی ہے ،شہری پانی کے نمونے نل سے یا پمپنگ اسٹیشن سے لے کر واٹر بورد کی لیبارٹری میں تجزیہ کرائیں اس لئے کہ کمرشل یاگھریلو صارفین کے پانی ذخیرہ کرنے والے ٹینکوں میں صفائی نہ کرانے کے باعث امیبیا جرثومہ ہوسکتا ہے ،شہر میں فراہم کئے جانے والے پانی میں کلورین کی مقدارPPM 1.5ہے جو کہ نیگلیریا کے جرثومہ کے خاتمہ کے لئے کافی ہوتی ہے�

(جاری ہے)

متعلقہ عنوان :