صدر گوگیرہ‘ عطائی ڈاکٹر کی غفلت سے خاتون نومولود بچے سمیت جاں بحق

خاتون کے ورثا کی ہسپتال کے باہر عطائی ڈاکٹروں کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی

بدھ 1 جولائی 2015 21:00

صدر گوگیرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) اوکاڑہ کے نواحی قصبہ میں عطائی ڈاکٹر کی غفلت سے خاتون نومولود بچے سمیت جاں بحق ہو گئی، عطائی ڈاکٹر ہسپتال سے فرار ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ کے نواحی قصبہ شیر گڑھ میں غلام رسول اورامانت علی نامی عطائی ڈاکٹروں نے لائف کیر سرجیکل کے نام سے ایک ہسپتال بنا رکھا تھا جہاں شیر گڑھ کے رہائشی افتخار عرف بگا کی 35سالہ حاملہ بیوی رانی بی بی اپنے معمول کے چیک اپ کے لیے گئی اس دوران عطائی ڈاکٹروں نے رانی بی بی کو ایک ڈرپ لگا دی ڈرپ میں ڈالے جانے والے جعلی انجکشن کے باعث خاتون رانی بی بی حالت مزید خراب ہونا شروع ہو گئی اور وہ درد سے چیخ وپکار کرنے لگی جس پر عطائی ڈاکٹرز غلام رسول اور امانت علی نے جلد بازی کرتے ہوئے گھبراہٹ کے عالم میں رانی بی بی کو آپریشن تھیٹر میں لے جانے لگے تو رانی بی بی سٹریچر سے نیچے گر گئی۔

(جاری ہے)

جس سے رانی بی بی اور اس کے پیٹ میں موجود بچہ جاں بحق ہو گئے خاتون اور بچے کی ہلاکت کے بعد عطائی ڈاکٹرز موقع سے فرار ہو گئے ۔زچہ بچہ کی ہلاکت پر رانی بی بی کے ورثا نے ہسپتال کے باہر عطائی ڈاکٹروں کے خلاف سخت احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی کی ایس ایچ او شیر گڑھ موقع پر پہنچے اور احتجاجی مظاہرین کو انصاف کی یقین دہانی کروائی پولیس کے مطابق تاحال ان کو عطائی ڈاکٹروں کے خلاف کاروائی کے لیے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی جیسے ہی درخواست موصول ہو گی مقدمہ درج کر لیا جائے گا ۔

یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے عطائیت کے خاتمہ کے لیے سخت احکامات صادر کر رکھے ہیں لیکن اس کے باوجود ضلع بھر میں عطائیت کے خاتمہ لیے کریک ڈاؤن نہیں کیا جا رہا اور اوکاڑہ میں عطائیت کے ہاتھوں متعدد قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :