پاکستان آرفن کئیر فورم کا‘‘ہر سال 15 رمضان کو ’’یوم یتامیٰ‘‘ کے طور پر منانے کا اعلان

مقصد ملک بھر میں یتیم بچوں کو در پیش مسائل اور من حیث القوم معاشرے کی اجتماعی ذمہ داریوں کو اجاگر کرنا ہے، میر محمدعاصم سنجرانی

بدھ 1 جولائی 2015 21:06

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء ) الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی صدر میر محمدعاصم سنجرانی نے کہا کہ پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت کرنے والے اداروں نے پاکستان میں یتیم بچوں کے مسائل اور معاشرے کی اجتماعی ذمہ داریوں کا شعور اجاگر کرنے کے لئے ’’ پاکستان آرفن کئیر فورم‘‘تشکیل دے دیا اور یہ فیصلہ کیا ہے کہ’’ پاکستان آرفن کئیر فورم‘‘ہر سال 15 رمضان کو ’’یوم یتامیٰ‘‘ کے طور پر منایا کرے گی ۔

اِسلامی ملکوں کی تنظیم او آئی سی نے دسمبر2013ء میں پہلی بار تمام اسلامی ملکوں میں 15 رمضان کو ان یتیم بچوں کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا جسے دنیا بھر میں یتیم بچوں کی کفالت اور فلاح و بہبود کے لئے کام کرنے والے اداروں اور تنظیموں نے سراہا اور اس پر عمل کیا۔

(جاری ہے)

اِسی آواز پر لبیک کہتے ہوئے پاکستان میں ’’پاکستان آرفن کئیر فورم‘‘ نے 15 رمضان کو یوم یتامیٰ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔

جس کا مقصد ملک بھر میں یتیم بچوں کو در پیش مسائل اور من حیث القوم معاشرے کی اجتماعی ذمہ داریوں کو اجاگر کرنا ہے۔پاکستان آرفن کئیر فورم میں الخدمت فاؤنڈیشن ، ہیلپنگ ہینڈ، مسلم ایڈ ، اسلامک ریلیف پاکستان،ہیومن اپیل، قطر چیرٹی ، ریڈ فاؤنڈیشن، غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ، تعمیر ملت فاؤنڈیشن، ایدھی ہومز،انجمن فیض الاسلام،صراط الجنت ٹرسٹ، خبیب فاؤنڈیشن،سویٹ ہومز،مسلم ہینڈز اور فاؤنڈیشن آف دی فیتھ فل شامل ہیں اور ہر وہ تنظیم اور ادارہ جو ملک میں یتیم بچوں کی کفا لت یا فلاح و بہبود کے لئے کام کر رہا ہے ،اُن کے لئے پاکستان آرفن کئیر فورم کے دروازے کھلے ہیں اور وہ اِس کا حصہ بن سکتا ہے۔

گزشتہ عشرے میں آنے والی ناگہانی آفات ، بدامنی کے خلاف جنگ ،صحت عامہ کی سہولیات کی کمی اور روزمرہ حادثات کے باعث جہاں ہزاروں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، وہیں لاکھوں بچے بھی اپنے خاندان کے کفیل سے محروم ہو گئے اورمعاشرے کے یتیم ٹھہرے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ ’’یونیسف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں42 لاکھ بچے یتیم ہیں اوران میں بڑی تعداد ایسے بچوں کی ہے جنہیں تعلیم وتربیت ،صحت اور خورا ک کی مناسب سہولیا ت میسر نہیں۔

بد قسمتی سے روز بروز بگڑتی معاشی صورتحال ،کم آمدنی اور سماجی رویوں کے باعث بھی یتامیٰ کے خاندان کے لئے اُس کا بوجھ اُٹھانا مشکل ہو جاتا ہے ۔یہ بچے تعلیم و تربیت اور مناسب سہولیات نہ ملنے کے باعث معاشرتی اور سماجی محرومیوں کا شکار ہو جاتے ہیں بلکہ کئی تو بے را روی تک کا شکار ہو جاتے ہیں ۔توجہ اور بنیادی سہولیات نہ ملنے کے باعث یہ یتیم بچے معاشرے کے بے رحم تھپیڑوں کی نظر ہو جاتے ہیں۔

جہاں ان کی تعلیم و تربیت ایک سوالیہ نشان بن جاتا ہے۔اِس ضمن میں پاکستان میں یتیم بچوں کی کفالت کا اہتمام کرنے والے مختلف اداروں کی جانب سے15 رمضان المبارک کو ’’یوم ِ یتامیٰ ‘‘اِس عزم کے اظہار کا دن ہے کہ مسلم معاشرے کے لئے ہر یتیم بچہ رنگ، نسل اور مذہب کی تمیز کے بغیر اپنے ہی بچوں کی طرح عزیز ہے ۔ اِس یقین کے ساتھ کہ ہمارے معاشرے میں کوئی بھی یتیم بے سہارا نہ رہے ، ایک نئے اور صحت مند معاشرے کی طرف پہلا قدم ۔

معاشرے کے یتیم ہمارے بچے ، ہماری ذمہ داری۔’’پاکستان آرفن کئیر فورم‘‘ یہ چاہتا ہے کہ پاکستان کا با شعور طبقہ یتیم بچوں کو درپیش مسائل کو سمجھے اور اجتماعی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اُن مسائل کے حل کے لئے آگے بڑھے۔پاکستان آرفن کئیر فورم کے تحت یوم یتامیٰ کے حوالے سے جمعہ کے خطبوں میں امام مسجد حقوق یتامیٰ کے حوالے سے توجہ دلائیں گے۔لاہور، کراچی، اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں آ گاہی واک اور سیمینار کا اہتمام کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :