عشرۂ مغفرت ،رب کے حضور گناہوں سے توبہ کا درس دیتاہے ، مفتی محمد نعیم

بلاعذر روزہ خوری گناہ کبیر ہ، اﷲ کی رحمت سے محرومی کاباعث ہے اجتناب کیا جائے، رئیس جامعہ بنوریہ عالمیہ

بدھ 1 جولائی 2015 21:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ رمضان المبارک رحمتوں ، برکتوں اور سعادتوں کو سمیٹنے کا مہینہ ہے، بلاعذر روزہ خوری گناہ کبیر ہ اوراﷲ کی رحمت سے محرومی کاباعث ہے،مالی اور بدنی عبادات کے ذریعے سے اﷲ کی خوشنودی حاصل کی جائے، رمضان المبارک رحمت، مغفرت اور جہنم سے خلاصی کا سنہراموقع ہے ،عشرۂ مغفرت مسلمانوں کو رب کے حضور گناہوں سے توبہ کا درس دیتاہے،بابرکت گھڑیوں میں برما سمیت دیگر مظلوم مسلمانوں کیلئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیاجائے ،روہنگیاں مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں اور عالم اسلام خاموش ہے۔

بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مضان المبارک رب کوراضی کرنے کا سنہرا موقع ہے جس کا ہر لمحہ قیمتی ہے ، مسلمان اﷲ تعالیٰ کی رضاکے لیے کھاناپینااورخواہشات نفسانیہ کوچھوڑکراوررات کوعبادات ،تراویح وقیام اللیل میں مشغول ہوتے ہیں، انہوں نے کہاکہ حدیث پاک کے مطابق بہت سے خوش بخت لوگ ہونگے جن کی اﷲ پاک مغفرت فرمائیں گے اس مبار ک مہینے میں اﷲ پاک جنت کے دروازے کھول دیتے ہیں اورجہنم کے دروازے بند کر دیتے ہیں ،شیاطین کوقید کردیاجاتاہے،اس مبارک مہینہ میں ایک شب شبِ قدرکہلاتی ہے،رمضان المبارک میں افطاراورسحر کے اوقات میں اﷲ پاک روزہ داروں کی دعائیں قبول فرماتے ہیں اس مبارک ماہ کااول حصہ رحمت،درمیانی حصہ مغفرت اورآخری حصہ جہنم سے آزادی کاہے ،یہ مہینہ ہرلحاظ سے امت مسلمہ کے لیے رحمتوں والاہے اس لیے اس مبارک ماہ میں جتنازیادہ ہوسکے اپنے رب کی عبادت کی جائے مسلمانوں کواﷲ پاک نے انعام کے طور پہ یہ مبارک مہینہ عطاکیااب ہماراکام ہے کہ ہم اس مبارک ماہ کی قدر کرتے ہوئے اپنے گناہوں کومعاف کروائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مالی اور بدنی عبادات کے ذریعے سے مبارک لمحات کی سوغات کو سمیٹنے کی کوشش کی جائے مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ امسال صدقہ فطرکے رقم کی حدفی کس خالص گندم کے رقم کے اعتبارسے 100روپے بنتی ہے جبکہ جَوکے اعتبارسے 175 ،کھجور کے اعتبار سے 425اور کشمش کے اعتبار سے 1260روپے بنتی ہے،جس کی ادائیگی ہرصاحب نصاب مسلمان پرواجب ہے جس کے پاس زندگی کی ضروریات اصلیہ سے زائدمالی یادیگراثاثے ہوں جس کی مالیت 612گرام چاندی تک پہنچتے ہوں یااس سے زائدہوں۔زکوٰۃ اوردیگرصدقات واجبہ کی ادائیگی کی طرح مستحق تک پہنچانابھی فرض ہے اسلئے ان واجبات کی ادائیگی مکمل احتیاط سے کرنی چاہئے ۔