ایرا کے عہدیداروں، ارکان پارلیمنٹ، سیاسی قیادت کا نیو بالاکوٹ سٹی کی تعمیر میں تاخیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اتفاق

بدھ 1 جولائی 2015 22:02

اسلام آباد ۔ یکم جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء) ایرا کے عہدیداروں، ارکان پارلیمنٹ، سیاسی قیادت اور بالاکوٹ کے متاثرین نے نیو بالاکوٹ سٹی کی تعمیر میں تاخیر کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے اتفاق رائے کا اظہار کیا ۔ایرا کے ڈپٹی چےئرمین میجر جنرل محمد عظیم آصف کی دعوت پرارکان پارلیمنٹ اور اولڈ اور نیو بالاکوٹ سے تعلق رکھنے والے سیاسی نمائندوں نے ایرا ہیڈ کواٹرز کا دورہ کیا۔

وفد کو نیو بالاکوٹ کے منصوبے میں حائل رکاوٹوں اور منصوبے پر پیش رفت کے متعلق بریفنگ دی گئی۔ ایرا کے چیف آف سٹاف بریگیڈےئر ابوبکرامین باجوہ نے وفد کو ایک جامع بریفنگ دی اور بعد میں ایک سوال جواب کا سیشن کیا گیا تا کہ حائل رکاوٹوں کو شفاف طریقے سے دور کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

علاقے کے ضلع اور تحصیل کے نو منتخب نمائندوں کو بھی دعوت دی گئی تھی جن سے نیو بالاکوٹ کی تعمیر کے لئے متعلق مشاورت کی گئی ۔

میٹنگ میں سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر)صلاح الدین ترمزی، قومی اسمبلی کے رکن کیپٹن (ر)محمد صفدر، خیبرپختونخوا اسمبلی کے ممبر ضیا الرحمٰان اور دیگر سرکاری عہدیداروں نے شرکت کی۔وفد کے ارکان کو زلزلے سے ہونے والے نقصانات اور نیا شہر بنانے کے عوامل کی تاریخ سے آگاہ کیا گیا۔ ایرا کے چیف آف سٹاف بریگیڈےئر ابوبکر نے وفد کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کیلئے وفاقی حکومت سے فنڈز ملنے کے بعد زمین کا حصول صوبائی حکومت کی ذمہ داری تھی لیکن کسی نہ کسی طرح ضلعی حکام ملکیت بدلنے کے باوجود غیر متنازعہ زمین مہیا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مقررہ مدت میں نئے شہر تعمیر مکمل نہ ہونے کی سب سے بڑی وجہ حاصل کردہ زمین کی عدم دستیابی ہے۔جو 14فیصد زمین ایرا کو مہیا کی گئی اس پر سیکٹر CاورDمکمل طور پر تیار ہیں اور 1500پلاٹ تعمیر کیلئے الاٹ کیے جا سکتے ہیں۔ڈپٹی چےئرمین ایرا میجر جنرل محمد عظیم آصف نے اس موقع پر کہا کہ ایرا کو نیو بالاکوٹ سٹی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کیلئے غیر متنازعہ زمین اور 8ارب روپے کی ضرورت ہے۔

سینٹر صلاح الدین ترمزی نے ایرا کے حکام کو یقین دلایا کہ بکریال کے باشندوں کے ساتھ مشاورت اور ضروری قانونی عمل کے بعد ایرا کو زمین فراہم کر دی جائے گی ۔ ، قومی اسمبلی کے رکن کیپٹن (ر)محمد صفدر نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مٹھی بھر شرپسندوں کو اصلی حق داروں کے حق سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور متاثرین سے کیے گئے نئے شہر اور پلاٹوں کے وعدے پورے کیے جائیں گے ۔

انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ لوکل جرگہ بنایا جائے جس میں منصوبے سے تعلق رکھنے والے تمام شراکت دار موجود ہوں تا کہ نئے شہر کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔ خیبرپختونخواہ اسمبلی کے ممبر ضیا الرحمٰان نے بات کرتے ہوئے کہا مقامی افراد کی وجہ سے اس منصوبے میں حائل مشکلات سے ازالے کیلئے ٹھوس اقدامات اور پرانے بالاکوٹ شہر میں ہسپتال کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا۔

ڈپٹی چےئرمین ایرا نے کہا کہ اگر متعلقہ ادارے زمین مہیا کر دیتے ہیں تو ایرا ہسپتال کی تعمیر کیلئے تیار ہے۔ ممبر صوبائی اسمبلی نے زمین مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔مقامی حکومت کے نمائندے سعید خان نے کہا کہ بکریال سٹی سیکٹر Aسے 1.5کلومیٹر کی ایک رابطہ سڑک کی مرمت کی جائے جس کی وجہ سے ہزارہ یونیورسٹی اور مانسہرہ شہر کے سفر کا وقت کم ہو جائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل شہری ترقیاتی پروگرام ظفر حسین واہلہ نے ایک سوال کے جواب میں وفد کے ارکان کو بتایا کہ نیو بالاکوٹ سٹی منصوبے پر 4ارب روپے کی سرمایہ کاری پہلے ہی کی جا چکی ہے اور فوری طور پر تعمیر کیلئے اراضی کا حصول مزید مالی نقصانات سے بچنے کیلئے بہت ضروری ہے۔وفد کے ارکان کو آگاہ کیا گیا کہ پرانے بالاکوٹ شہر بنانے کیلئے بڑی سرمایہ کاری کی گئی ہے اس کو ایک فعال شہری مرکز بنانے کیلئے نئے سکولز، بڑی تعداد میں فراہمی و نکا سی آب کی سکیمیں، پکی سڑکوں کی تعمیر اور سیلاب سے تحفظ کیلئے دریا کے کنارے بند بنائے گئے ہیں اور پر گھر کے مکینوں کو عارضی تیار شدہ گھر مہیا کیا گیا ہے اور شہر میں کاروبار اور زندگی معمول کے مطابق ہے۔

متعلقہ عنوان :