وزیر اعظم کا دورہ کراچی خوش آئند مگر ’’بہت دیر کی مہرباں آتے آتے ‘‘ ،الطاف حسین کو کراچی کے گلی کوچوں میں جنگ کی دھمکیاں نہیں دینی چاہئیں ، وہ خون خرابے کی باتیں چھوڑ کرامن محبت اور قیام امن کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں ، کراچی کواندھیروں سے نکالنے کیلئے پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچنا چاہئے

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا خواتین کانفرنس سے خطاب

بدھ 1 جولائی 2015 22:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ یکم جولائی۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ الطاف حسین کو کراچی کے گلی کوچوں میں جنگ کی دھمکیاں نہیں دینی چاہئیں ، کراچی میں گزشتہ 25سالوں سے جاری قتل و غارت گری میں بہت خون بہہ چکا ہے،اب انہیں خون خرابے کی باتیں چھوڑ کرامن محبت اور بھائی چارے کی بات اور قیام امن کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہئے ۔

ایک طرف وہ اپنی حب الوطنی کا یقین دلارہے ہیں اور دوسری طرف مکتی باہنی کی زبان استعمال کررہے ہیں ۔سیاسی و دینی قوتوں کو کراچی کواندھیروں سے نکال کر دوبارہ روشنیوں کا شہر بنانے کیلئے پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر سوچنا چاہئے ۔وزیر اعظم کا دورہ کراچی خوش آئند مگر ’’بہت دیر کی مہرباں آتے آتے ‘‘بڑے سیاستدان جرم کرکے امریکہ برطانیہ اور دبئی بھاگ جاتے ہیں ،غریب جرم کرے تو اسے اڈیالہ جیل میں بند کردیا جاتا ہے ،قانون توڑنے والے وی آئی پی کو سلیوٹ کیا جاتا ہے اور عام آدمی اگر غلطی سے کوئی خلاف قانون کام کرلے تو اسے زندہ درگور کردیا جاتا ہے ،ہم اس طبقاتی اور استحصالی نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو منصورہ آڈیٹوریم میں حلقہ خواتین لاہور کے زیر اہتمام خواتین کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔کانفرنس سے ڈاکٹر سمیعہ راحیل قاضی و دیگر خواتین رہنماؤں نے بھی خطاب کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سیکولر اور لادین طبقہ ملک میں نظام مصطفے ٰ کا راستہ روکنے کیلئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے اور عوام کو ڈرایا جارہا ہے کہ اسلامی نظام صرف ہاتھ کاٹنے اور کوڑے مارنے کا نام ہے ،حالانکہ اسلامی نظام عام آدمی کو معاشرے کا موثر ترین فرد بناتا ہے ،انہوں نے کہا کہ شریعت میں تما م انسانوں کو برابر کے حقوق حاصل ہیں اور اسلام نے عورت کو جو عزت و تکریم اور اعلیٰ ترین مقام دیا ہے وہ کسی دوسرے مذہب میں نہیں ،انہوں نے کہا کہ سیکولر قوتیں پروپیگنڈا کرتی ہیں کہ اسلام میں خواتین کو برابر کے حقوق حاصل نہیں اور بچیوں کی تعلیم پر پابندی ہے حالانکہ حضرت محمد نے کا فرمان ہے کہ تعلیم حاصل کرنا ہر عورت اور مرد پر فرض ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں سب سے بڑا خواتین ونگ رکھنے والی جماعت ہے اور ہماری خواتین قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں خواتین کی نمائندگی کرتی رہی ہیں اور کررہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے طبقاتی نظام کا خاتمہ اور یکساں تعلیمی نظام چاہتی ہے ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر بچیوں کو تعلیم کی روشنی سے محروم رکھنے کو باقاعدہ جرم قرار دے گی اور ایسے والدین کا محاسبہ کیا جائے گا جو اپنی بچیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکتے ہیں ،انہوں نے کہا کہ عورت معاشرے کی اصلاح اور ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں بہترین کردار ادا کرسکتی ہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم ملک میں اسلامی انقلاب ووٹ کی پرچی اور بیلٹ بکس کے ذریعے لانا چاہتے ہیں ،ہم بندوق اور ڈنڈے کی سیاست کے قائل نہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ عوام کو گمراہ کررہے ہیں کہ دیندار لوگوں کا سیاست سے کیا واسطہ ؟ایسے لوگوں کو سمجھ لینا چاہئے کہ غلبہ دین اور نفاذ شریعت کیلئے سیاست واجب ،اور ذاتی مفاد ،عیش و عشرت کی زندگی اور قانون سے بالاتر ہونے کیلئے سیاست حرام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے آج تک پاکستان کو ایک اسلامی و فلاحی ریاست نہیں بننے دیا ،ملک میں اسلامی نظام اور آئین کی بالادستی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ حکمران اور اشرافیہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک سے سٹیٹس کو کے خاتمہ اور عام آدمی کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے اور اس جدوجہد میں خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی ہمارے ساتھ ہے ۔ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ قوم نیا نہیں اسلامی پاکستان چاہتی ہے ،انہوں نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلباء ،شباب ملی اور جمعیت طلباء عربیہ کے نوجوانوں کی صورت میں پاکستانی یوتھ کی سب سے بڑی تعداد بھی جماعت اسلامی کے ساتھ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وہ دن اب زیادہ دور نہیں جب ملک میں اسلامی نظام کا سورج طلوع ہوگا اور بے دین اور سیکولر قوتیں ناکامی و نامرادی سے دوچار ہونگی ۔