پولیس کے 4ہزار ”گمشدہ“ اہلکاروں کا سراغ مل گیا،اہلکار فریال تالپور، سراج درانی، شہلا رضا، شرجیل میمن، ایم کیو ایم ارکان اور دیگر اہم شخصیات کی حفاظت پر مامور

بدھ 1 جولائی 2015 23:48

پولیس کے 4ہزار ”گمشدہ“ اہلکاروں کا سراغ مل گیا،اہلکار فریال تالپور، ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔1 جولائی۔2015ء) سندھ پولیس کے 4 ہزار ”گمشدہ “ پولیس اہلکاروں کا سراغ لگا لیا، پولیس اہلکار اہم شخصیات کی حفاظت پر مامور ہیں۔ نجی ٹی وی نے کراچی پولیس کے غائب ہونے والے چار ہزار پولیس اہلکاروں کا سراغ لگا لیا۔ تمام اہلکار فریال تالپور، سراج درانی، شہلا رضا، شرجیل میمن، ایم کیو ایم ارکان اور دیگر اہم شخصیات کی حفاظت پر مامور ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ملک کی اعلیٰ شخصیات کی حفاظت کیلئے 200سے زائد موبائلیں مصروف ہیں، عوام کی حفاظت کیلئے سائیکل بھی نہیں۔صوبائی وزراء کی حفاظت کیلئے مجموعی طورپر 200پولیس اہلکاروں کی فوج مختص ہے۔ آغا سراج درانی کی حفاظت کیلئے 13، شہلا رضا کی حفاظت کیلئے 17پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

(جاری ہے)

وزیربلدیات شرجیل انعام میمن 27پولیس اہلکاروں کے جلوس میں چلتے ہیں۔

نثار کھوڑو، جاوید ناگوری کی حفاظت کیلئے 58پولیس اہلکار اور 24موبائلیں تعینات ہیں۔ معاونین خصوصی، کوآرڈی نیٹر اور مشیروں کیلئے 83اہلکار اور 9موبائلیں مختص ہیں۔ پیپلزپارٹی کے ممبران قومی اسمبلی کی حفاظت53اہلکار اور 7موبائلیں، سابق صدر کی ہمشیرہ اور سندھ کی طاقتور ترین خاتون فریال تالپور 13پولیس اہلکاروں اور 3موبائلوں کی حفاظت میں رہتی ہیں۔

پیپلزپارٹی کے ممبران صوبائی اسمبلی 19اہلکار اور سینیٹرز 48پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ پیپلزپارٹی کے رہنما ؤں کیلئے جن میں آصف علی زراداری کی والدہ بھی شامل ہیں، 167پولیس اہلکار اور 11موبائلیں تعینات ہیں۔ ایم کیو ایم کے ممبران اسمبلی اور سابق وزراء 23پولیس اہلکار اور 2موبائلیں مختص ہیں۔ روف صدیقی کیلئے 11پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ ایم کیو ایم کے سابق مشیروں کیلئے 28اور اراکین قومی اسمبلی کیلئے 75 پولیس اہلکار تعینات ہیں جن میں سے 16صرف فاروق ستار کے پاس ہیں۔

اے این پی ، ایم کیو ایم ایم حقیقی، فنکشنل لیگ، ق لیگ اور پی ٹی آئی کے رہنماوں اور دیگر سیاسی جماعتوں کیلئے 166پولیس اہلکار مختص ہیں۔ سنی علماء اور مساجد کیلئے 201پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ شیعہ علما اور امام بارگاہوں کیلئے 161پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ آصف علی زرداری کے رفیق خاص ڈاکٹر عاصم حسین جن کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں ہے 24پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں گھر سے نکلتے ہیں ، ڈاکٹر عاصم حسین کے داماد بھی عوام کے حکمرانوں کی فہرست میں شامل ہیں اور ان کی حفاظت کیلئے 6 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

عوام کی حفاظت کے ذمہ دار اے آئی جی کراچی پولیس غلام قادر تھیبو 30پولیس اہلکاروں کی حفاظت میں چلتے ہیں۔ وی وی آئی پیز اور حکمرانوں کی حفاظت کیلئے مامور پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں قومی خزانے سے تقریباً 2کروڑ روپے ادا کئے جاتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ 323پولیس اہلکار مختلف حیلوں بہانوں اور طبی بنیادوں پر غیر حاضر ہیں۔