منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے معاشرے اور حکومت کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے،کمشنر کراچی کا سیمینار سے خطاب
جمعرات 2 جولائی 2015 14:09
کراچی ۔ 2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی میں منشیات کے استعمال کی روک تھام اور اس کے عادی افراد کی بحالی کے لئے معاشرہ اور حکومت کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے پھیلنے سے روکا جا سکے اور اس کی وجہ سے ایچ آئی وی ایڈز نہ پھیلے، اسے ابھی نہیں روکا گیا تو یہ وباء معاشرے میں پھیل جائے گی۔
جمعرات کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے منشیات کے استعمال اور ایچ آئی وی ایڈز کے خاتمہ اور روک تھام کے لئے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ”نئی زندگی“ کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں 80 ہزار افراد منشیات کے عادی ہیں، ان میں 16 ہزار افراد انجیکشن کے ذریعے منشیات استعمال کر رہے ہیں، ان میں اکثریت نوجوانوں کی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ یہ ایک اعلیٰ مقصد ہے اور سب مل کر اعلیٰ مقصد سمجھ کر کام کریں، اگر یہ پھیل گیا تو پورے معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس کام میں انتظامیہ اپنا کردار ادا کرے گی اور منشیات کے خاتمہ، عادی افراد کی بحالی کے لئے کام کر نے والے سول سوسائٹی کے اداروں کے ساتھ ہر ممکنہ تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیشنل کمشنر کراچی اس سلسلے میں کمشنر آفس میں رابطہ کا کردار ادا کریں گے، ڈپٹی کمشنرز کے تعاون سے ہر ضلع میں ٹیمیں بنائی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کورنگی سراج الدین فوکل پرسن ہوں گے جو منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے این جی او ”نئی زندگی“ اور دیگر کے ساتھ ضلعی افسران کے ساتھ رابطہ و تعاون میں مدد کریں گے جس میں کمیونٹی کے لوگوں اور ایڈز کے خلاف کام کر نے والے اداروں اور غیر سرکاری تنظیموں کی شرکت و مشاورت سے منشیات کی روک تھام اور اس کے عادی افراد کی بحالی کے لئے کام کیا جائے گا۔ کمشنر کراچی نے کہا کہ ان کوششوں میں کارپوریٹ سیکٹرز کو راغب کیا جائے گا کہ وہ اپنے سماجی بہتری کے پروگراموں میں ترجیحی طور پر منشیات کے عادی افراد کی بحالی کی کوششوں میں شامل ہوں اور منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے مر کز بنانے میں مدد کریں۔ ڈائریکٹر جنرل پاکستان کسٹمز سمیرا نذیر نے کہا کہ معاشرہ منشیات کے عادی افراد سے نفرت نہ کرے، انہیں توجہ دینے کی ضرورت ہے ان پر توجہ دے اور ان کی بحالی میں ان کی مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے خاتمہ کے لئے کام کرنا ایک اعلیٰ مقصد ہے اس کے خاتمہ کے لئے اجتماعی کوششیں کی جانی چاہئیں۔ نئی زندگی کے سی ای او طارق ظفر نے اس موقع پر تصاویر اور چارٹس کی مدد سے ملک بھر میں منشیات کے عادی افراد اور ایچ آئی وی ایڈز کی صورتحال کا جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی زندگی نے مشیات کے افراد کی بحالی کے لئے 5-C پروگرام بنایا ہے جس پر عمل کر کے منشیات کے عادی افراد کو ایچ آئی وی ایڈز کا شکار ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کی وجہ سے ایچ آئی وی ایڈز پھیل رہا ہے۔ اس موقع پر سندھ ایڈز کنٹرول پروگرام اور اینٹی نارکوٹکس ڈپارٹمنٹ کے افسران نے بھی شرکت کی اور اپنی کوششوں سے آگاہ کیا۔مزید قومی خبریں
-
اچھی تربیت اور تعلیم زندگی میں کامیابی کے لئے لازم و ملزوم ہیں،گورنر پنجاب
-
محمود خان اچکزئی کے وارنٹ گرفتاری جاری
-
علی امین گنڈا پور وفاق پر قبضہ کر کے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں: سپیکر پنجاب اسمبلی
-
وزیراعلی خیبر پختوانخواہ کی اسلام آباد پر دھاوے کی دھمکی نہایت سنگین معاملہ ہی: سعد رفیق
-
وفاقی وزیرعطا تارڑنے اعجاز احمد حفیظ کو اپنا کوارڈینیٹر مقرر کردیا
-
کراچی کے تمام اضلاع میں بیک وقت تجاوزات کے خلاف مہم شروع کردی ہے ،بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
-
ڈاکٹر طاہر القادری کامیاں زاہد اسلام کی والدہ کے انتقال پر افسوس کا اظہار
-
مشرق وسطی میں حالات مزید خراب ہوئے تو تیل مہنگا ہوسکتا ہے،ورلڈ بینک نے خبردار کر دیا
-
پنجاب میں ایئرایمبولینس سروس کے دائرہ کارکوبتدریج وسعت دی جائیگی‘ مریم نوازشریف
-
نیپرا کی ڈسکوز کے مارچ کے ماہانہ ایف سی اےکے حوالے سےعوامی سماعت مکمل
-
راولپنڈی پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں،اشتہاریوں سمیت 12ملزمان گرفتار
-
بچوں کے قتل اورخودکشی کی کوشش میں سزا پانیوالی خاتون کا دماغی معائنہ کروانے کا حکم
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.