پنجاب حکومت محکمہ معدنیات و کان کنی کی تنظیم نو کرے گی، چوہدری شیر علی

جمعرات 2 جولائی 2015 14:12

لاہور ۔2 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) صوبائی وزیر معدنیات و کان کنی چوہدری شیر علی خان نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب محکمہ معدنیات و کان کنی کو جدید خطوط پر استوار کرنے ، معدنیات کی مارکیٹنگ اور اس شعبے میں ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے اس کی تنظیم نو کرنے جا رہی ہے تاہم کسی بھی حتمی اقدام سے پہلے مائینز اونرز، لیز ہولڈرزاور مائینزورکرز سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ان کی قیمتی آراء کو مشاورت کے ذریعے ری سٹرکچرنگ کے عمل میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے یہ بات محکمہ معدنیات و کان کنی کی ری سٹرکچرنگ ،انویسمنٹ فرینڈلی اور جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ نئے مائننگ کلچر کے فروغ، ریگولیٹری ،لیگل اور بزنس فریم ورک کی تشکیل کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ مشاورتی ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

رکن صوبائی اسمبلی و پارلیمانی سیکرٹری نذرحسین گوندل ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری انرجی جہانزیب خان، سیکرٹری معدنیات ڈاکٹر ارشد محمود،چیئرمین پاکستان مائینز اونرز ایسوسی ایشن (پی ایم او اے) ڈاکٹر ایم خالد پرویز، چیئرمین جیوگرافیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر محمد زبیر ابوبکر، کیمیکل و سیمنٹ انڈسٹری مالکان ، کنسلٹنٹس، مائنیز ورکرز ایسوسی ایشن کے نمائندے سعید خٹک، معدنیات و کان کنی ماہرین، بینکرز، صنعت کاروں سمیت تمام سٹیک ہولڈرز نے ورکشاپ میں محکمے کی ری سٹرکچرنگ کے حوالے سے ٹھوس تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔

ورکشاپ کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر معدنیات نے کہاکہ صوبہ پنجاب قیمتی معدنی وسائل سے مالامال ہے۔ وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے چنیوٹ رجوعہ میں قیمتی معدنیات کی دریافت کے بعد مائننگ کے روایتی طریقہ کار کو ترک کرکے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ ، دریافت شدہ معدنیات کی بہترین مارکیٹنگ اور وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری اور ریسرچ کے شعبوں کو فروغ دینے کیلئے محکمہ معدنیات کی استعدادکار میں اضافے کیلئے اس کی ری سٹرکچرنگ کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے صوبہ پنجاب سمیت ملک بھر سے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت حاصل کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ مقامی خام کوئلے کو پاورپلانٹس میں استعمال کرکے انرجی بحران کے خاتمے میں مدد مل سکتی ہے جس کیلئے مائننگ سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور نئی ٹیکنیک کا استعمال ازحدضروری ہے۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری انرجی جہانزیب خان نے کہاکہ مائننگ سے وابستہ لوگوں کے حقوق کا تحفظ اور مائنز ورکرز کی سیفٹی یقینی بنانابھی اہمیت کا حامل ہے،ریگولیٹری و پالیسی فریم ورک کو ازسرنو مرتب کرنے کیلئے تمام ضروری عوامل نیزمحکمانہ خدوخال کو مدنظررکھنا ہوگا۔

سیکرٹری معدنیات ڈاکٹر ارشد محمود نے کہاکہ جلد ہی جنوبی پنجاب میں بھی معدنی خزانوں کی تلاش کا کام شروع کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ پنجاب انرجی ہولڈنگ کمپنی بھی تشکیل دے دی گئی ہے کیونکہ اکنامک ڈویلپمنٹ اور انڈسٹریلائیزیشن میں معدنیات کا شعبہ انتہائی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ورکشاپ سے ریسرچ سکالرز، کنسلٹینٹس، مائنز اونرز اور ورکرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا اور اپنی سفارشات پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :