بھارت میں خاتون بیوروکریٹ نے ”آنکھوں کو لبھانے والی“ کہلائے جانے پر مشہور رسالے پر مقدمہ کردیا

جمعرات 2 جولائی 2015 14:58

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) بھارت کی ایک بیوروکریٹ نے مشہور رسالے آوٴٹ لْک پر انھیں”آنکھوں کو لبھانے“ والی سرکاری ملازم کہنے پر مقدمہ کر دیا ، رسالے نے سرکاری ملازم سمیتا سابھرول کا ایک کارٹون بھی چھاپا ہے جس میں وہ ماڈلنگ کر رہی ہیں اور ان کے سیاستدان ان کو ہوس بھری نظر سے دیکھ رہے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق سمیتا سابھرول تلنگانا ریاست کے وزیر اعلیٰ کے دفتر میں کام کرتی ہیں۔

ان کا کہناہے کہ رسالے کی جانب سے ’آنکھوں کو لبھانے‘ والی کے طور پر پیش کرنا جنسی تعصب ہے۔دوسری جانب آوٴٹ لْک میگزین کا کہناہے کہ ان کو ابھی تک کوئی قانونی نوٹس نہیں ملا۔میگزین نے اپنے تازہ شمارے سمیتا کا نام لیے بغیر لکھا ہے ’وہ دلکش ساڑھیاں پہنتی ہیں اور اجلاسوں کے دوران آنکھوں کو لبھاتی ہیں‘۔

(جاری ہے)

اس رسالے نے مزید لکھا ہے کہ ان کی قابلیت ایک ’راز‘ ہے اور ان کا کام کیا ہے ایک ’معمہ‘ ہے۔

سمیتا کا کہنا ہے کہ رسالے میں چھپنے والا کارٹون ان کی جانب سے حیدرآباد میں ایک فیشن شو میں حصہ لینے کے حوالے سے ہے۔سمیتا نے کہا ’جس بات سے مجھے تکلیف ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ رسالے میں اشارہ کیا گیا ہے کہ ایک عورت اپنی خوبصورتی کی وجہ سے کریئر میں ترقی کر سکتی ہے۔ یہ ان تمام خواتین کے حوصلے پست کرتا ہے جو اپنا کریئر بنانے کے لیے اپنے گھروں سے باہر قدم رکھتی ہیں۔

‘ان کا کہنا تھا کہ آوٴٹ لْک میگزین کا ’جنسی تعصبانہ رویہ‘ ہے اور اس سے تکلیف ہوئی ہے اور میگزین معافی مانگے۔’سرکاری ملازمت کرتے ہوئے 14 سال ہو گئے ہیں اور خوبصورت ہونے پر کبھی بھی تعصب کا شکار نہیں ہوئی اور نہ ہی نیچی دکھائی گئی ہوں۔ لیکن اب جب میں پہلی خاتون بن گئی ہوں جس کی تقرری وزیر اعلیٰ کے دفتر میں ہوئی ہے تو اس کا مجھے سامنا کرنا پر رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :