ورکرز ویلفیئر فنڈ اور وزارت انسانی ترقی کے جوائنٹ سیکرٹری میں اختیارات کی جنگ

جمعرات 2 جولائی 2015 15:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) وفاقی وزارت انسانی ترقی کے ذیلی ادارے ورکرز ویلفیئر فنڈ اور وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری کے درمیان اختیارات کی جنگ کے باعث صوبوں کو آخری عشرے کے فنڈز جاری نہیں کئے جاسکے جبکہ فیکٹری ورکرز کو جہیز فنڈ‘ ڈیتھ گرانٹ اور سکولوں کی فیسوں کی ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے کارکنوں نے ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزارت کے سینئر حکام پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اصغر جونیجو کے فرنٹ مین انور فیض کے ذریعے کمیشن لے کر صوبوں کو فنڈز ریلیز کررہے ہیں جس پر وزیراعظم معائنہ کمیشن اور نیب نے بھی نوٹس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ورکرز ویلفیئر فنڈ جس کے پاس چاروں صوبوں سے کارکنوں کے لئے سالانہ کئی ارب کے فنڈ موصول ہوتے ہیں اور ہر تین ماہ بعد چاروں صوبوں کی ضروریات کے مطابق فنڈ جاری کئے جاتے ہیں تاہم ورکرز ویلفیئر فنڈ کے سینئر حکام اور وزارت کے جوائنٹ سیکرٹری آصف شیخ کے درمیان اختیارات کی کشمکش کے باعث صوبوں کو آخری عشرے کے فنڈز جاری نہیں کئے جاسکے اور اس طرح یہ فنڈز لیپس ہو کر وزارت خزانہ کے پاس واپس چلے گئے ہیں جس کی وجہ سے کارکنوں کو جاری ہونے والے گرانٹس جو 2ارب روپے سے زائد کی بنتی ہیں وہ جاری نہیں کی جاسکیں جس پر کارکنوں میں شدید بے چینی پھیل گئی ہے اور صوبائی دارالحکومتوں میں مظاہرے کئے گئے ہیں اور عید الفطر کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر مظاہروں کا پروگرام بنایا گیا ہے۔