آزاد کشمیر میں 90فیصد ادارہ جات کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے‘ ندیم اسحاق

جمعرات 2 جولائی 2015 15:25

داتوٹ ((اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) انٹرنیشنل ہومن رائٹس آرگنائزیشن آزادکشمیر کے مرکزی صدر و بانی چئیرمین دوست ویلفئیر فاؤنڈیشن ندیم اسحاق نے کہا کہ آزاد کشمیر میں 90فیصدی ادارہ جات کی کارکردگی سوالیہ نشان بنی ہے کرپشن عروج پر ہے مہنگائی اور بے روزگاری انتہا کو جاپہنچی ‘عوام کی جان مال ‘عزت و آبرو غیر محفوظ ہوتی جارہی ہے خواتین کو باعزت مقام دینے والوں کے کھوکھلے نعروں نے پڑھی لکی خواتین کی زندگیاں اجیرن بنا دیں ٹھیکیداری نظام نے ملک کی جڑیں کھوکھلی کر دیں‘دیہی علاقوں کی اسی فیصد سے زائد خواتین اور بچے انتہائی خطرناک امراض میں مبتلا ہیں‘محکمہ شاہرات کی مجرمانہ غفلت باعث کھنڈرات میں تبدیل شاہرات پر حادثات معمول بن گئے محکمہ زراعت قومی خزانہ پر بوجھ بن گیا ‘تعلیم میں جو گھناؤنا پن موجودہ دور دیکھنے کو مل رہا اس کی جہالت کے کسی دور میں مثال نہیں ملتی‘رسل و رسائل وانفارمیشن کا دور دور تک نشان نہیں ‘موبائل کمپنیاں بھاری بھر رقوم بٹورنے پر صارفین کو سہولیات باہم پہنچانے میں ناکام ہیں تمام ادارہ جات اپنی پہنچائی گئی سہولیات آمدن و اخراجات بارے ضلع‘تحصیل اور یونین کونسلز کی طرز پرآویزاں کریں ان خیالات کا اظہار انھوں نے آزاد کشمیر کے مختلف دیہی علاقوں کے دورہ کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے کیا انھوں نے کہا کہ آزاد کشمیر موجودہ دور دنیا کی ترقی و انفارمیشن کی صفوں میں عجوبہ کی شکل اختیار کر چکا اور 90فیصدی ادارہ جات کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی تمام تر پالیسیاں صرف کاغذ کا ٹکڑا بن کر رہ گئی ہیں غریب علاج معالجہ کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں اور خواتین اور معصوم بچے خطرناک ا مراض میں مبتلا ہو کرزندگی کی بازی ہار رہے ہیں محکمہ شاہرات کی مجرمانہ اور کمیشن بھر مبنی طریقہ کار باعث شاہرات تعمیر کے دوران ہی کھنڈرات میں تبدیل ہوجاتی ہیں جہاں آئے روز کے بڑھتے حادثات سے اموات اور معذوریاں مکینوں کا مقدر بن گیئں ہیں

متعلقہ عنوان :