صحافی ظفراللہ جتک کے قتل کے خلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 2 جولائی 2015 16:17

چمن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) چمن صحافیوں کے زیر اہتمام صحافی ظفراللہ جتک کے قتل کے خلاف نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے قاتلوں کے عدم گرفتاری پر حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اس موقع پر چمن کے سنیئر صحافی عبدالہادی اچکزئی،عبدالخالق اچکزئی ،اسلم ناز،بلال عطار ،عبدالباسط اچکزئی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوستہ محمد کے مقامی صحافی ظفراللہ جتک کا قتل آزادصحافت وجمہوریت پر حملہ ہے اسے قبل بھی بلوچستان میں قلم وصحافت سے وابسطہ بڑی تعدادمیں صحافی حضرات کو ٹارگٹ کلنگ، قتل وغارت گری کانشانہ بنایا گیا ہے انتہائی افسوس سے کہا پڑتاہے کہ اب تک حکومت پاکستان اورحکومت بلوچستان نے کسی صحافی کے قاتل کو گرفتار نہیں کیا ہے موجودہ صوبائی حکومت کے آنے سے صوبے کے حالات مذید گمبھیر ہوچکے ہیں اس مایوس کن صورتحال میں صوبے کے صحافی مختلف قسم کی ذہنی کوفت میں مبتلا ہے دشمن کے بزدلانہ حملوں کے باوجود صحافیوں کے حوصلے بلند ہے مقررین نے عہد کیا کہ آزادی اظہار رائے کے دفاع کیلئے خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے یہ لڑائی ملک کی بقاء ،مضبوطی ،سا لمیت ،جمہوریت کے استحکام ،دہشت گردی کے خاتمے ،قانون کی بالادستی ،آزادی اظہار کے تحفظ غریبوں کی آوازبننے کی لڑائی ہے جسے کسی صورت دبایا نہیں جاسکتا اتحاد کے زریعے صحافیوں پر حملہ کرنے والوں ومیڈیاکی آزادی کے دشمنوں کو بے نقاب کیا جائے گا صحافی کا قتل کھلی دہشت گردی ومعاشرے کا گلہ گھونٹنے کی کوشش ہے مقررین نے مرکزی وصوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ قتل میں ملوث افراد کو فی الفور گرفتار کرکے قرارواقعی سزادی جائے آخر میں شہید ظفراللہ کیلئے دعا بھی کی گئی۔