نوشہرہ، پانچ جولائی کو ہونیوالے بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ کے لیے تما م انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی

ضلع میں 89پولنگ سٹیشن میں فوج کی نگرانی میں انتخابات کرانے کا فیصلہ

جمعرات 2 جولائی 2015 19:48

نوشہرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افیسر نوشہرہ ڈپٹی کمشنر ذکاء اﷲ خٹک پانچ جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کی ری پولنگ کے لیے تما م انتظامات کو حتمی شکل دیدی گئی ضلع نوشہرہ میں 89پولنگ سٹیشن میں فوج کی نگرانی میں انتخابات کرانے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ پاک فوج کے حکام اور ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کے ساتھ ملکر سیکورٹی پلان تیار کرلیاگیا۔

اور تمام پولنگ اسٹیشن پر فوج تعنیات ہوگی۔خواتین عملے کی شدید قلت کاسامنا ہے۔ 5 جولائی کو ری پولنگ کے موقع پر محکمہ تعلیم ضلع نوشہرہ خواتین اساتذہ کی جانب سے عدم تعاون کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نوشہرہ کو فوری طور پر رپورٹ ارسال کرنے کے احکامات جاری کردئیے گئے۔تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افیسر نوشہرہ ڈپٹی کمشنر زکاء اﷲ خٹک کی زیر صدار ت ڈسی افس نوشہرہ میں اعلی سطحی اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں 22 یونین کونسل میں 42ویلج کونسل میں89پولنگ اسٹیشن میں ہونے والے انتخابات کاجائز ہ لیاگیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پندرہ ریٹرننگ افیسر نے شرکت کی اجلاس میں پولنگ سکیم اور انتخابات کے انتظامات کو آخری شکل دیدی گئی۔اجلاس میں محکمہ تعلیم ضلع نوشہرہ کی خواتین اساتذہ کی جانب سے 5 جولائی کو ری پولنگ میں عدم تعاون کی شکایات پر فوری کاروائی کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نوشہرہ محمد انعام طورو اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر زنانہ روبینہ قریشی کو ہدایات جاری کی گئی کہ خواتین عملے کو بروقت پولنگ اسٹیشن پہنچے کی احکامات جاری کریں۔

بصورت دیگر غیر حاضر خواتین اساتذہ کیخلاف مذید کاروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو چھٹی ارسال کی جائے گی۔ ذکاء اﷲ خٹک نے اجلاس سے خطاب اور بعدا زاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیاکہ پانچ جولائی کے انتخابات فوج کی نگرانی میں ہوں گے۔ اور اس کے لیے باقاعدہ سیکورٹی پلان تیار کرلیاگیا۔ اورفوج کو تمام تفصیلات فراہم کردی گئی پاک فوج کے جوان ہر پولنگ اسٹیشن پر موجود ہوں گے۔

اور پولنگ عملے اور پولنگ کی سیکورٹی کی تمام نگرانی پاک فوج کے زمہ ہوگی۔ اس حوالے ڈی پی او نوشہرہ رب نواز خان سے بھی اجلاس ہوچکا ہے اور دیگر اضلاع سے بھی پولیس بلائی جائے گی۔ قانون کسی کو ہاتھ میں لینے نہیں دیاجائے گا۔انتخابات کیلئے تین سو ووٹر پر ایک پولنگ بوتھ قائم کیا جارہا ہے ۔ اور الیکشن کمیشن نے اس کی اجازت دے دی ہے ہم پولنگ اسٹیشن اور پولنگ بوتھ بھی بڑھا سکتے ہیں۔پریزائڈنگ افیسر کو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :