تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ، حشمت علی

بہترین معاشرے کی تشکیل کیلئے علماء کرام اور اساتذہ کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی سکولوں کیلئے ملنے والے فنڈزمیں اگر کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اور اگر رنگ وروغن کے بجائے سکولوں کی ضروریات پر خرچ کئے جائیں تو پانی،بجلی،لیٹرین اور فرنیچر جیسے بنیادی مسائل حل ہوں گے

جمعرات 2 جولائی 2015 22:04

بنوں(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ،بہترین معاشرے کی تشکیل کیلئے علماء کرام اور اساتذہ کو اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی سکولوں کیلئے ملنے والے فنڈزمیں اگر کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اور اگر رنگ وروغن کے بجائے سکولوں کی ضروریات پر خرچ کئے جائیں تو پانی،بجلی،لیٹرین اور فرنیچر جیسے بنیادی مسائل حل ہوں گے ان خیالات کا اظہار یونین کونسل سٹی ون کے نو منتخب ضلعی کونسلر ملک حشمت علی خان ،آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے صدر نافد خان، کوارڈنیٹر ملک میر محمد حیات خان نے بنوں پریس کلب میں الف اعلان اور ایس سی ایف ڈی کے زیر اہتمام تعلیمی بجٹ کے حوالے سے منعقدہ ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار میں علماء کرام،منتخب ضلعی وتحصیل کونسلروں،اساتذہ،محکمہ تعلیم کے آفسران،سیاسی رہنماؤں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے الف اعلان کے ریجنل کوارڈینٹر عمر اورکزئی نے کہا کہ الف اعلان تنظیم تعلیم کے بہبود اور بہتری کیلئے کام کررہی ہے اور عوام تعلیم کی اہمیت کے حوالے سے شعور اجاگر کررہی ہے یہ تنظیم عوام کو ایسا پلیٹ فارم مہیا کرتی ہے جہاں نہ صرف اساتذہ اپنے مسائل کا کھل کر اظہار کرسکے بلکہ منتخب نمائندے،محکمہ تعلیم کے آفسران،والدین اور تمام مکاتب فکر کے عوام تعلیم کی بہتری اور مسائل کے حل کیلئے آواز اٹھاسکیں کیونکہ جس طرح غربت،بد امنی،بیروزگاری بڑے بڑے مسئلے ہیں اسی طرح تعلیم بھی ایک مسئلہ ہے بد قسمتی سے ہم ذاتی مفادات کیلئے تو منتخب نمائندوں کے پاس جاتے ہین لیکن کبھی بھی تعلیم کی بہتر کیلئے کردارا ادا نہیں کیا الف اعلان کا کام تعلیم کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کا خاتمہ کرنا اور عوام کو تعلیم کی جانب راغب کرنا ہے کیونکہ بنوں جیسے ضلع میں خواتین کی تعلیم کا فقدان ہے بنیادی تعلیم ہر بچے کا حق ہے لیکن بد قسمتی سے ہمارے صوبے مین25لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں 23290پرائمری سکولز ہیں لیکن2600ہائی سکولز ہیں تعلیمی بجٹ میں جنوبی اضلاع کو نطرانداز کیا جاتا ہے اچھی تنخواہوں کے باوجود اساتذہ سکولوں سے غیر حاضر رہتے ہیں کیونکہ عوام انکے خلاف آواز نہیں اٹھاتے ،سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے یونین کونسل داؤد شاہ کے ضلعی کونسلر ملک شیرعلی بازخان نے کہا کہ یوسی داؤد شاہ کی آبادی23ہزار ہے لیکن یہاں کوئی گرلز ہائی سکول نہیں ہے آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن کے صدر نافد خان نے کہا کہ تعلیمی بجٹ اب منتخب نمائندوں کے مشورے سے خرچ ہوگا تو بہتری آئیگی کیونکہ اکثر فنڈ آفسران اور ایس ای ایکشن کی جیبوں میں چلے جاتے ہیں آج بھی ایسے سکول ہیں جنکی عمارتیں حستہ حال ہیں اور موت کے کنویں بن گئے ہیں لیکن ان کو فنڈز نہیں ملتے جبکہ من پسند سکولوں کو فنڈز ملتے ہیں لوڈ شیدنگ بھی تعلیم کی ترقی میں رکاوٹ ہے چیئرمین ایس سی ایف ڈی ملک میر محمد حیات خان نے کہا کہ الف اعلان کا مقصد ہی تعلیمی نظام کی ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اور عوام میں اس حوالے سے شعوراجاگر کرنا ہے۔

`

متعلقہ عنوان :