ہماری ناکامیوں کی بڑی وجہ قرآن پاک سے دوری ہے ،مسلمانوں کاتحقیق سے رشتہ ختم ہوگیا ، سائنس کی دنیا میں ساری ترقی قرآن پاک کی مرہون منت تھی ، ہم قرآن پاک کے پیغام کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے ، قرآن حکیم معجزہ ہے، ہم نے اسے پڑھنا چھوڑ دیا ہے، قرآن پاک دوسروں سے احسن سلوک کی تلقین کرتا ہے،صوت القرآن چینل کی نشریات دیگر چینل سے بھی نشر کی جائیں گی

وفاقی وز یر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا ریڈیو پاکستان کے صوت القرآن چینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب تقریب میں گوجرانوالہ ٹرین حادثے کے شہداء کیلئے مغفرت اور لواحقین کیلئے صبرجمیل کی دعا

جمعرات 2 جولائی 2015 22:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) وفاقی وز یر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ مسلمان قرآن پاک کو سمجھنے سے دور ہوئے ،تحقیق سے رشتہ ختم ہوا ، سائنس کی دنیا میں ساری ترقی قرآن پاک کی مرہون منت تھی ، ہم تلاوت قرآن پاک تو کرتے ہیں مگر اس کے پیغام کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے ، ہماری ناکامیوں کی بڑی وجہ قرآن پاک سے دوری ہے، قرآن حکیم معجزہ ہے، ہم نے اسے پڑھنا چھوڑ دیا ہے، قرآن پاک دوسروں سے احسن سلوک کی تلقین کرتا ہے،، صوت القرآن چینل کی نشریات دیگر چینل سے بھی نشر کی جائیں گی۔

وہ جمعرات کو ریڈیو پاکستان کے نئے صوت القرآن چینل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔ صوت القرآن چینل سے ابتدائی طور پر 6 شہروں میں 18 گھنٹے تک تلاوت قرآن پاک اور تفہیم قرآن پاک نشر کی جائے گی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ وہ سفر جس کا آغاز گزشتہ سال رمضان میں مسجد نبوی کے اندر شروع ہوا تھا جب وزیراعظم میاں نواز شریف کو یہ تجویز دی گئی تھی کہ ریڈیو پاکستان سے صولت القرآن کا سفر شروع ہونا چاہیے ، الحمد اللہ ایک سال میں اسے مکمل کیا اور آج پہلی نشریات کا باقاعدہ آغاز ہوا ۔

قرآن مجید اس امت کیلئے معجزہ ہے ، یہ علمی معجزہ تھا ، اس کا آغاز اقراء سے تھا ، علم و دانش کے معجزے کی کتاب اللہ پاک نے خصوصی طور پر نبی کریم کی امت کی عطاء کی مگر بدقسمتی سے آج وہی امت علم میں سب سے پیچھے ہے جس کی وجہ قرآن مجید سے رہنمائی لینا چھوڑ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے اپنے نبی کو پہلا معجزہ قرآن حکیم عطا کیا، اب صوت القرآن کے ذریعے 24 گھنٹے عوام کو تلاوت قرآن پاک سننے کی سعادت حاصل ہو گی، ہماری ناکامیوں کی سب سے بڑی وجہ قرآن سے دوری ہے، ہم تلاوت تو کرتے ہیں مگر اس کے پیغام کو سمجھنے کی کوشش نہیں کرتے، جس کی وجہ سے ہمارے اندر تحقیق و تدبیر کی طاقت ختم ہو گی، اگر قرآن پاک کو سمجھا جائے تو ہر مسلمان سائنسدان اور صلح کرنے والے انسان بن جاتا ہے اور پاک کتاب کی تعلیمات سے خواتین اور بچوں کے احترام کا بھی درس مل جاتا ہے، قرآن مجید زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے، قرآن پاک ماضی حال اور مستقبل کی فراہمی کرتا ہے۔

آج ہمارا علم جمود کا شکار ہے آج وہ سائنسدان کیوں نہیں پیدا ہوتے جو نئی سے نئی تحقیق کریں ، ہم نے قرآن سے رشتہ توڑا تو تحقیق و تخلیق بھی ختم ہوئی ، خلاف میں لپیٹ کر رکھ دیا ۔ انہو ں نے کہا کہ ہم نے اپنی ترتیب کو الٹ دیا جس کی وجہ سے حالات خراب ہوئے ، اگر ایک کتاب کو رکھتے تو اس پر کسی کو اختلاف نہیں تھا ، ایک سنت پر رکھتے تو پھر بھی اختلاف نہ ہوتا ، مگر ہم نے کتاب اور سنت کو الگ رکھ کر اپنے اپنے حضرت جی کو آگے کردیا جس سے اختلافات پیدا ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس منصوبے کیلئے بلینک چیک دیا ہے ، یہ امتیازی بات ہوگی کہ صرف 6 شہروں میں شروع کیا جائے ، اس کی نشریات پاکستان کے ہر ضلع میں جانی چاہئیں ، 20 ٹرانسمیٹرز کے فنڈز جلد از جلد مہیا کردیئے جائیں گے ۔ انہوں نے صوت القرآن چینل کی نشریات دیگر اسٹیشن سے بھی شروع کی جائیں گی اور اس کار خیر کو بڑھایا جائے گا۔قبل ازیں وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ گزشتہ روز گوجرانوالہ ٹرین حادثے میں کچھ بچے اور نوجوان شہید ہو گئے ہیں اس لئے تقریب میں تالیاں بجانے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے شہید کی مغفرت اور ان کے لواحقین کیلئے صبر کی دعا کی اور کہا کہ ہم ان کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، ریڈیا پاکستان کے ہر شعبے میں کام کرنے والے کارکن کو یہ سعادت حاصل ہوئی کہ صوت القرآن ریڈیو چینل کا باقاعدہ آغاز کیا، یہ چینل کروڑوں عوام تک قرآن پاک کی نشریات پہنچائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم بھی ہمارے مذہب کی تعریف کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اسلام امن و سلامتی اور دوسروں کے دکھ درد میں شامل ہونے کا نام ہے، ہمارے نبی پر گند پھینکنے والی عورت بیمار ہوئی تو اس کی عیادت کیلئے بھی گئے اور پاک کتاب میں بھی آیا ہے کہ ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوت القرآن چینل پر اچھی آواز والے قراء کی آواز میں قرآن پاک کی تلاوت نشر کریں لیکن ہمارے اپنے ملک میں جن خواتین و حضرات کی آواز اچھی ہے انہیں بھی موقع دیں اور ان کی آواز میں بھی تلاوت نشر کریں۔تلاوت قرآن پاک کے ساتھ ساتھ تفہیم القرآن بھی شروع ہونا چاہیے ، ایسے لوگوں کو بھی آگے آنا چاہیے جن کی تعلیمات سے امن کو فروغ دیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ میں احسن اقبال کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے ریڈیو کیلئے کاوشیں کیں۔ دریں اثناء ڈی جی ریڈیو سید عمران گردیزی نے بتایا کہ ریڈیو پاکستان کو یہ انفرادیت حاصل ہے کہ جس لمحے ماہ رمضان میں قیام پاکستان عمل میں لایا گیا اسی لمحے ریڈیو پاکستان قائم ہوا اور صولت القرآن اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے ، وزیراعظم کی خصوصی ہدایات پر تیزی سے اسے پایہ تکمیل تک پہنچایا جو اس مقدس مہینے میں آپریشنل ہوا ، ریڈیو پاکستان میں قرآنی پروگرامز کا اجراء شروع سے ہی ہے تاہم دورانیہ کم تھا لیکن اب 18 گھنٹے تک سامعین تک تلاوت و ترجمہ پہنچائیں گے ، رواں سال 6 ٹرانسمیٹر لگیں گے اگر فنڈز مل جاتے ہیں تو 20 شہروں تک ٹرانسمیٹرز لگائے جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے ملازمین کی انتھک محنت اور کاوشوں سے ادارہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے ان کے پے سکیل بھی سرکاری ملازمین جتنے ہونے چاہئیں جبکہ 900 کینال کی کالونی سے بھی آمدنی حاصل ہونی چاہیے ۔