مالی سال 2015-16ء کی ترقیاتی اسکیمات کے لئے فنڈز جلد جاری کئے جائیں ،ترقیاتی منصوبوں میں کوئی غفلت برداشٹ نہیں کی جائے گی ،کوئٹہ میں این او سی کے بغیر ٹیوب ویل نصب کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے، چیف سیکرٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کا اجلاس سے خطاب

جمعرات 2 جولائی 2015 22:47

کوئٹہ۔ 02 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 جولائی۔2015ء) چیف سیکریٹری بلوچستان سیف اللہ چٹھہ کی زیرصدارت جمعرات کے روز سیکریٹریز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پی ایس ڈی پی 2015-16ء، صوبے میں جاری اور نئی ترقیاتی اسکیموں سمیت دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم رانا نصیراحمد، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات نصیب اللہ بازئی، ایس ایم بی آر قمر مسعود سمیت تمام سیکریٹریز موجود تھے۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات نے اجلاس کے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2015-16ء میں صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے 54.5ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں 2015-16ء میں جاری 940اسکیموں کے لئے 19.5ارب جبکہ نئی 1310 اسکیموں کے لئے 31.58ارب مختص کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مالی سال 2015-16ء میں محکموں کے ذریعے ترقیاتی اسکیموں کے لئے 10ارب روپے جبکہ بلدیاتی اداروں کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 5ارب رکھے گئے ہیں۔

چیف سیکریٹری نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مالی سال 2015-16ء کی ترقیاتی اسکیمات کے لئے فنڈز جلد جاری کئے جائیں اور اس میں کوئی تاخیر نہیں ہونی چاہیئے تاکہ ترقیاتی سکیمات کا بروقت آغاز اور تکمیل ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے کام کے معیار کی نگرانی کی جائے اور اس میں کوئی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں نئے ٹیوب ویلوں کی تنصیب کے لئے متعلقہ اداروں سے این او سی لازمی لینی ہوگی کیونکہ صوبے میں پانی کی سطح خطرناک حد تک نیچے جاچکی ہے۔ انہوں نے کوئٹہ شہر میں این او سی کے حاصل کئے بغیر ٹیوب ویل نصب کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی ہدایت کی۔ چیف سیکریٹری نے اجلاس کے شرکاء پر واضح کیا کہ گذشتہ مالی سال کے دوران جن محکموں کے فنڈز ضائع ہوئے ہیں اس کی انکوائری ہوگی اور ذمہ دار حکام کے خلاف قانوی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے تمام سیکریٹریز باقاعدگی کے ساتھ رپورٹ پیش کریں۔